پوٹن

امریکہ کے برعکس روس مشرق وسطیٰ کی طاقتوں کے ساتھ تعلقات مضبوط کرتا ہے

پاک صحافت “جو بائیڈن” مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے میں کامیاب نہیں ہوئے، “ولادیمیر پوتن” نے اس خطے کے اہم ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید گہرا کیا۔

پاک صحافت کی اتوار کی رپورٹ کے مطابق، جو بائیڈن، جس نے عالمی برادری میں امریکہ کی عزت بحال کرنے کے لیے ایک منظم کوشش شروع کی تھی، مشرق وسطیٰ میں زیادہ کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔

سپوتنک نے جاری رکھا: امریکی صدر کے مطابق مشرق وسطیٰ کے ممالک صرف چھوٹے شراکت دار ہیں۔ جبکہ روس کے صدر کے نقطہ نظر سے صورتحال مختلف ہے۔ اس نے مشرق وسطیٰ کی طاقتوں کے ساتھ برابری برقرار رکھ کر ہی ان کے ساتھ تعلقات کو گہرا کیا ہے۔

انہوں نے گزشتہ ہفتے ماسکو کے دورے کے دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے پانچ گھنٹے تک ملاقات کی جو کہ باہمی احترام اور کثیر قطبی عالمی نظام کی تشکیل کی ان کی مشترکہ خواہش کا مظہر ہے۔

اس ملاقات میں پوٹن نے غزہ میں جنگ بندی کے قیام کی ضرورت اور کئی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ایران کے علاوہ، روس نے امریکہ کے دو علاقائی اتحادیوں کے طور پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ دو ممالک جنہوں نے یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے ماسکو کے حوالے سے واشنگٹن کی پالیسی کو قبول کرنے سے انکار کیا ہے اور روس پر پابندیاں لگانے میں امریکہ کا ساتھ دینے سے گریز کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے