اسلامی ممالک

اسلامی اور عرب ممالک کی سرگرمیاں تیز، غزہ میں جنگ روکنے پر زور، گوتریس نے جنگ کے بعد کی صورتحال پر اپنا وژن پیش کیا

پاک صحافت عرب لیگ اور او آئی سی کی تشکیل کردہ وزارتی کمیٹی نے بدھ کو ماسکو میں سرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور غزہ جنگ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ کمیٹی سلامتی کونسل کے رکن ممالک کا دورہ کر رہی ہے تاکہ اسرائیل پر جنگ روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

اس وزارتی کمیٹی سے ملاقات میں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

اس ملاقات میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ آج ہمارا پیغام بالکل واضح ہے کہ غزہ میں جنگ فوری طور پر بند ہونی چاہیے اور امن عمل کو سنجیدگی سے شروع کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزیوں سے قانون کی ساکھ ختم ہو جائے گی اور تشدد اور انتہا پسندی کی حوصلہ افزائی ہو گی۔

اس کمیٹی میں کئی اسلامی ممالک کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

اسی ماہ ریاض میں عرب لیگ اور او آئی سی کا مشترکہ سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں کئی ممالک کے وزرائے خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی شرکت سے اس کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔

دوسری جانب کریملن ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ صدر ولادیمیر پیوٹن برکس رہنماؤں سے فلسطین اسرائیل تنازع پر بات کریں گے، جو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ جنگ بند ہونے کے بعد غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں کوئی نظام قائم کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ کوئی حل نہیں ہے بلکہ ایک عبوری مدت کے لیے انتظام کیا جانا چاہیے جس میں عرب ممالک اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ شامل ہیں. انہوں نے کہا کہ اس کے بعد دو ریاستی حل کے لیے سنجیدگی سے کام کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے