ھندوستان

ہندوستان نے ایک آزاد اور مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا

پاک صحافت مقبوضہ علاقوں میں جنگ کے پہلے سرکاری ردعمل میں بھارتی حکومت نے اس مسئلے کو اپنی مستقل پالیسی قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی قوانین اور سابقہ ​​معاہدوں کی بنیاد پر ایک آزاد اور مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیا۔

انڈیا ٹوڈے میڈیا سے جمعرات کو آئی آر این اے کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے جمعرات کو کہا: ہندوستان ایک آزاد اور مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی دیرینہ حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اس میدان میں ہندوستان کی پالیسی دیرینہ اور مستقل رہی ہے۔ ہندوستان نے ہمیشہ ایک آزاد اور مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام اور محفوظ اور تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر اور اسرائیل کے ساتھ امن کے ساتھ رہنے کے لیے براہ راست مذاکرات کی بحالی پر اتفاق اور حمایت کی ہے۔ میرے خیال میں یہ پوزیشن برقرار ہے۔

7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد فلسطین کے معاملے پر ہندوستان کا یہ پہلا موقف ہے۔

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی پہلے ہی سوشل نیٹ ورک (سابق ٹویٹر) پر اسرائیل کی حمایت میں حماس کے حملوں کی دو بار مذمت کر چکے ہیں۔

آج کی پریس کانفرنس (جمعرات، 20 اکتوبر) میں مقبوضہ علاقوں میں انسانی صورتحال کے بارے میں باغچی نے کہا: انسانی قوانین کی پاسداری کرنا عالمی ذمہ داری ہے، دوسری طرف دہشت گردی کے خطرے کا مقابلہ کرنے کی ذمہ داری سب کی ہے۔

ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: “آپریشن اجے” کے نام سے ہندوستانی شہریوں کو واپس لانے کے لئے تل ابیب سے پہلی پرواز آج ہندوستان میں اترے گی۔

باغچی نے کہا: ہندوستان نے مقبوضہ علاقوں میں اپنے تمام شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک کے سفارت خانے سے رابطہ کریں تاکہ ان کے نام چارٹر پروازوں کی فہرست میں شامل کیے جا سکیں۔

اس پریس کانفرنس میں باغچی نے اس سوال کا جواب دیا کہ کیا ہندوستان ہتھیاروں کی صورت میں اسرائیل کی مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا: فی الحال، ہماری بنیادی توجہ ہندوستانیوں کو اسرائیل سے بحفاظت واپس لانا ہے۔

باغچی نے کہا: تقریباً 18000 ہندوستانی مقبوضہ علاقوں میں ہیں اور ہندوستان کو وہاں اپنے ایک شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ ہم ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ وہ ہسپتال میں ہیں اور صحت یاب ہو رہے ہیں، بھارت نے اس جنگ میں اب تک کوئی جان نہیں گنوائی۔

انہوں نے مزید کہا: ان میں سے چار ہندوستانی غزہ میں ہیں اور 12 ہندوستانی مغربی کنارے میں ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق، تل ابیب سے نئی دہلی کی پہلی پرواز اسرائیل میں مقیم 230 ہندوستانیوں کی واپسی کا مشاہدہ کرے گی۔ حکومت ہند جنگی حالات میں ہندوستانیوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

بدھ کے روز ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے اعلان کیا کہ “آپریشن اجے” کے ایک حصے کے طور پر ہندوستانیوں کو وطن واپس لایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے