مجاھد

اب کسی کو افغانستان پر حملہ کرنے کا سوچنا بھی نہیں چاہیے: مجاہد

پاک صحافت افغانستان کے حوالے سے طالبان بہت حساس ہوتے جا رہے ہیں۔

طالبان کا کہنا ہے کہ ممالک کو اب افغانستان پر حملے کی سوچ بھی اپنے ذہنوں سے نکال دینی چاہیے۔ ملک پر امریکی حملے کی برسی کے موقع پر طالبان کے ترجمان نے کہا کہ کوئی بھی ملک افغانستان پر حملے کا خواب نہ دیکھے۔

امریکہ نے 7 ستمبر 2001 کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے افغانستان پر حملہ کیا۔ تاہم اسی امریکہ کو 20 سال بعد بڑی ذلت کے ساتھ افغانستان سے نکلنا پڑا۔

ہفتہ کو طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے پیغام میں 7 اکتوبر 2001 کے امریکی حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دو دہائیوں کے بعد وہی طاقت افغانستان سے بھاگنے پر مجبور ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اب کسی ملک کو افغانستان پر حملہ کرنے کا سوچنا بھی نہیں چاہیے۔ مجاہد کے مطابق اگر کوئی افغانوں کے ساتھ محبت سے پیش آئے گا تو اس کے بدلے میں اسے افغانوں کی طرف سے بھی معنی خیز جواب ملے گا۔

یاد رہے کہ اگست میں افغانستان سے غیر ملکی بالخصوص امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد 15 اگست 2021 کو طالبان نے ملک میں اقتدار سنبھالا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

نیو ورک

نیویارک پوسٹ: بائیڈن اٹلی میں “اپنی بدترین حالت میں” تھا

پاک صحافت نیویارک پوسٹ کی ویب سائٹ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ کے صدر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے