یوکرین

کیا مغربی ممالک کا یوکرین نواز اتحاد ٹوٹنے لگا ہے؟

پاک صحافت گزشتہ برس یوکرین روس جنگ کے آغاز کے بعد سے امریکہ اور مغربی ممالک یوکرین کی بھرپور حمایت کرتے رہے ہیں لیکن اب یہ یوکرین نواز اتحاد ٹوٹنا شروع ہو گیا ہے۔

یوکرین کو سب سے بڑا ہتھیار دینے والے امریکہ نے کیف کو 110 بلین ڈالر کی فوجی امداد کی منظوری دے دی ہے، لیکن کانگریس نے یوکرین کے لیے 6 بلین ڈالر کی اضافی امداد کی وائٹ ہاؤس کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت بعض ریپبلکن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یوکرین کو دی جانے والی امداد بند کی جانی چاہیے۔

بائیڈن نے یوکرین کو 24 بلین ڈالر کی اضافی امداد کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ایسا لگتا ہے کہ امریکہ کی اندرونی لڑائی کی وجہ سے یہ خطرے میں پڑ گئی ہے۔

دوسری جانب سلوواکیہ کے انتخابات میں رابرٹ فیکو کی سمر پارٹی نے زیادہ تر نشستیں حاصل کی ہیں۔ فیکو کو روس نواز اور یوکرین مخالف سمجھا جاتا ہے۔ اس نے اپنی مہم یوکرین کو فوجی امداد ختم کرنے کے انتخابی وعدے پر چلائی۔

یوکرین کے پڑوسی ملک پولینڈ میں بھی جلد انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ وہاں بھی یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کی شدید مخالفت ہے۔ پولینڈ کے صدر اندرزیج ڈوڈا نے یوکرین کا موازنہ ایک ڈوبنے والے شخص سے کیا ہے جو اپنے بچانے والے کو گھسیٹ رہا ہے۔

یہ سب کچھ ہو رہا ہے، جس کی روس کے حکمت کاروں کو ایک عرصے سے توقع تھی۔ انہوں نے اندازہ لگایا کہ یوکرین کے لیے مغربی حمایت وقت کے ساتھ ساتھ کم ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے