امریکی نرس

ایک تہائی امریکی نرسیں اپنی ملازمتیں چھوڑنے کا سوچ رہی ہیں

پاک صحافت امریکہ میں طبی اداروں کے ایک نئے سروے کے مطابق اس ملک میں بہت سی نرسیں اپنی ملازمت کی صورتحال اور آمدنی کی کمی کے باعث ملازمت چھوڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

پاک صحافت نے رائٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کے طبی عملے کے ایک سروے کے مطابق اس ملک کی تقریباً ایک تہائی نرسیں کورونا کے دور کے بعد اپنا پیشہ چھوڑنے کا سوچ رہی ہیں۔ نرسوں کا کہنا ہے کہ بیماری کے پھیلنے کے دوران کام کرنے کے بورنگ حالات سروس چھوڑنے کی بڑی وجہ ہیں۔

اے ایم این میڈیکل سروسز انسٹی ٹیوٹ (اے این این) کی جانب سے کرائے گئے اس سروے میں 18,000 امریکی نرسوں نے حصہ لیا اور اعلان کیا کہ وہ اپنی ملازمتیں چھوڑنے کے خواہاں ہیں کیونکہ انہیں یقین ہے کہ بیماری کی نئی لہر ان کے کام کے مسائل میں اضافہ کرے گی۔

اس سروے نے یہ بھی ظاہر کیا کہ 36% نرسیں اس شعبے میں کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں لیکن وہ اپنے کام کی جگہ بدل سکتی ہیں۔

مذکورہ انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیری گریس کے مطابق سروے میں حصہ لینے والی زیادہ تر نرسیں حالات زندگی اور تنخواہوں کے مقابلے میں اپنی ملازمتوں کے مسلسل چیلنجوں کا جائزہ لیتے ہیں۔ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 69% نرسیں تنخواہ میں اضافے کی تلاش میں ہیں اور ان میں سے 63% تناؤ کو کم کرنے کے لیے کام کے محفوظ ماحول کی تلاش میں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے