انڈین پرچم

قطر اسرائیلی حکومت کے لیے جاسوسی کے الزام میں بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران کے خلاف مقدمہ چلا رہا ہے

پاک صحافت ایک ہندوستانی اخبار نے ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران کے خلاف مقدمہ چلانے کا اعلان کیا ہے جنھیں گذشتہ سال قطر میں اسرائیلی حکومت کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی “امید” نیوز سائٹ نے آج (ہفتہ) ہندوستانی “ہمالیہ پوسٹ” اخبار کے حوالے سے کہا: ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق افسران جو گزشتہ سال قطر میں گرفتار ہوئے تھے، ان پر جلد ہی اسرائیلی حکومت کے لیے جاسوسی کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

اس اخبار کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے اٹلی میں بنی قطری آبدوزوں کی سیریز کے منصوبے کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کی کوشش کی، جن کا پتہ لگانا دشمنوں کے لیے مشکل ہے۔

“ہمالیہ پوسٹ” نے مزید کہا کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی گزشتہ 29 مارچ اور اگست 2022 میں ان کی گرفتاری کے بعد شروع ہوئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق ہندوستانی بحریہ کے آٹھ افسران قطر کی وزارت دفاع سے وابستہ ایک مشاورتی فرم کے لیے کام کر رہے تھے۔

بھارت کے ایک انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی نے دوحہ کو یہ باور کرانے کی کوشش کی کہ اس کے شہری قطر کے خلاف کسی بھی انٹیلی جنس سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں لیکن یہ کوششیں ناکام رہیں۔

انہوں نے کہا کہ قطریوں کا اصرار ہے کہ ان کے پاس ایسی معلومات ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ ان مدعا علیہان نے ملک کے آبدوز پروگرام کے بارے میں معلومات اسرائیلی حکومت کو منتقل کی ہیں۔

قطر کی انٹیلی جنس ایجنسی نے کہا کہ اس نے “الیکٹرانک کمیونیکیشنز” کو روکا ہے جس میں ملزم نے قطر کے آبدوز پروگرام کے بارے میں حساس معلومات اسرائیلی حکومت کو فراہم کی ہیں، تاہم، یہ وجوہات بھارت کو فراہم نہیں کی گئیں۔

بتایا جاتا ہے کہ قطر کے لیے آبدوز تیار کرنے والی کمپنی اٹلی کے شہر برگامو میں واقع ہے اور زیربحث جہاز U212 چھوٹے آبدوز کے ماڈل ہیں، جو اٹلی اور جرمن کمپنی  کے تعاون سے بنائے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے