بم

چین: فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا ایک ضروری ترجیح ہے

پاک صحافت چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اتوار کے روز فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اہم ترجیح کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا اور تمام فریقوں بالخصوص اسرائیل کو دعوت دینا ہے۔ روکنے کے لیے اگر صورتحال قابو سے باہر ہو جائے تو تحمل سے کام لیں۔

پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ موقف نیوز میڈیا کے مختلف سوالات کے جواب میں اپنایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حالیہ دنوں میں فلسطین اور صیہونی حکومت کے درمیان کشیدگی میں شدت آئی ہے اور تشدد اور تنازعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ 26 جنوری کو مغربی کنارے کے شہر جنین پر حملے کے دوران اسرائیلی فورسز کی فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور ان جھڑپوں میں 10 سے زائد فلسطینی مارے گئے۔ 27 جنوری کو مشرقی یروشلم میں ایک خودکش حملے میں متعدد صیہونی مارے گئے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ بیجنگ کشیدگی میں حالیہ اضافے کا قریب سے مشاہدہ کر رہا ہے، کہا: ہمیں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان تنازعات کی وجہ سے عام شہریوں کی ہلاکتوں پر بہت افسوس ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ہم ان تمام دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں جو عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں اور طاقت کے بے تحاشہ استعمال کے خلاف ہیں۔

اس مقرر نے کہا: فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازعات ہمیشہ دہرائے جاتے ہیں کیونکہ دو ریاستی حل کا ادراک نہیں ہوسکا ہے اور فلسطینی عوام ایک طویل عرصے سے ایک آزاد ریاست کے قیام کی اپنی جائز خواہش سے محروم ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: “عالمی برادری کو فوری طور پر مضبوط احساس کے ساتھ کام کرنا چاہیے اور فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے لیے حالات پیدا کرنا چاہیے۔”

یہ بھی پڑھیں

امریکہ یونیورسٹی

امریکہ میں احتجاج کرنے والے طلباء کو دبانے کیلئے یونیورسٹیوں کی حکمت عملی

(پاک صحافت) امریکی یونیورسٹیاں غزہ میں نسل کشی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے طلباء …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے