یوکرین

جنگ یوکرین سے نہیں نیٹو سے ہے: ماسکو

پاک صحافت روس کی صدارتی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولے پیٹرو شیف نے کہا کہ یہ مغرب کی کوشش ہے کہ روس کو دنیا کے نقشے سے مٹا دیا جائے اور یوکرین کی لڑائی میں روس درحقیقت نیٹو سے مقابلہ کر رہا ہے۔

پیٹرو شیف نے کہا کہ روس کو فوجی خطرات سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط فوج اور ایک مضبوط انٹیلی جنس ایجنسی کی ضرورت ہے اور روس کی خود انحصاری مغرب کے لیے بڑی پریشانی کا باعث بن رہی ہے جو روس کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کے پاس اپنی اقتصادی خودمختاری کو یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل موجود ہیں۔ پیٹرو شیف کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ کے افغانستان سے اچانک انخلاء کی وجہ اپنی افواج کو یوکرین کی جنگ پر مرکوز کرنا تھا۔

ادھر یوکرائنی حکام کا کہنا ہے کہ ماسکو نے ڈان باس کے علاقے سلیدار میں بڑا حملہ کیا ہے جس کے بعد یوکرائنی فوج نے بھی جوابی کارروائی کی ہے۔ سلیدار کا علاقہ ڈان باس کے بخموت قصبے سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جہاں دونوں ممالک کی فوجوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔

برطانوی انٹیلی جنس نے لڑائی کے بارے میں اطلاع دی ہے کہ روسی فوج کے سلیدار پر حملے کا مقصد یوکرین کے ساتھ مواصلاتی لائن کو منقطع کرنا ہے جو بخموت کے علاقے میں کام کر رہی ہے۔

روسی فوج کا کہنا ہے کہ وہ بخموت کے علاقے میں مسلسل پیش رفت کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے