برازیل

برازیل کے سابق وزیر انصاف کے خلاف وارنٹ جاری

پاک صحافت برازیل کے سابق وزیر انصاف کے حالیہ تشدد میں ملوث ہونے پر ان کے خلاف وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔

برازیل کے سابق وزیر انصاف کے خلاف اس ملک کے سابق صدر کے حامیوں کی جانب سے اس ملک کے موجودہ صدر کے خلاف لوگوں کو اکسانے پر وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔

برازیل کے سپریم جج نے دارالحکومت برازیلیا میں بغاوت کے الزام میں اس ملک کے سابق وزیر انصاف کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔ ادھر برازیل کی پولیس نے سابق وزیر انصاف کے گھر کی تلاشی لی ہے۔

جہاں الیگزینڈر ڈی موریس نے برازیل میں حالیہ بدامنی کا ذمہ دار سابق وزیر انصاف کو ٹھہرایا وہیں انہوں نے برازیل کے سابق پولیس چیف کے اقدامات کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس کام سے ملک کے صدر اور کئی ارکان پارلیمنٹ کی جانیں خطرے میں پڑ سکتی تھیں۔

یاد رہے کہ برازیل کے موجودہ صدر لولا ڈی سلوا نے دو ماہ قبل ہونے والے انتخابات میں اس ملک کے سابق صدر جیر بولسونارو کو شکست دی تھی۔ اس شکست کے باوجود برازیل کے سابق صدر نے باضابطہ طور پر اپنی شکست تسلیم نہیں کی جس کے بعد ان کے حامیوں نے پرتشدد کارروائیاں شروع کر دیں۔

اس نے لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا کی مخالفت کرتے ہوئے برازیل کے پارلیمنٹ ہاؤس، صدارتی محل اور سپریم کورٹ پر کنٹرول قائم کیا۔ قبضہ کرنے کے بعد انہوں نے وہاں کافی ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرین نے مظاہرے کے دوران برازیل کی پارلیمنٹ کی کھڑکیاں اور دروازے بھی توڑ ڈالے۔

لوئس اناسیو لولا ڈی سلوا نے تیسری بار برازیل کے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ برازیل میں اکتوبر 2022 میں صدارتی انتخابات ہوئے تھے جس میں بولسونارو کو لولا ڈی سلوا کے خلاف شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا تاہم انہوں نے اپنی شکست تسلیم نہیں کی تھی جس کی وجہ سے برازیل میں ان کے حامیوں نے اس کے موجودہ صدر کو ووٹ دیا تھا۔ احتجاج میں کئی مقامات پر پرتشدد کارروائیاں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے