ووک

آنے والا موسم سرما یورپ کی تاریخ میں سخت ترین ہوگا: ووک

پاک صحافت سربیا کے صدر نے خبردار کیا ہے کہ یورپ میں تاریخ کی سخت ترین سردی آنے والی ہے۔

الیگزینڈر ووچک نے کہا کہ آنے والا موسم سرما یورپ کی تاریخ میں سخت ترین موسم سرما ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے سب کچھ پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے۔

سربیا کے صدر نے اپنے ملک کے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک یوکرین کی مکمل حمایت کرتا ہے لیکن روس کے خلاف پابندیاں نہیں لگائے گا۔

دوسری جانب بلغراد میں تعینات روس کے سفیر نے کہا ہے کہ ماسکو نے کبھی بھی سربیا پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات جاری ہیں۔ روس کے سفیر نے کہا کہ یورپی رہنماؤں کی ناقص سوچ کے سماجی، اقتصادی اور سیاسی میدانوں میں برے نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ روس پر دباؤ ڈالنے کے غلط فیصلے کا نتیجہ سامنے آئے گا۔

واضح رہے کہ 24 فروری 2022 کو روسی فوج نے یوکرین کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ پیوٹن نے کہا کہ اس خصوصی فوجی آپریشن کا مقصد ان لوگوں کی حمایت کرنا ہے جو گزشتہ 8 سال سے کییف حکومت کے جبر کا شکار ہیں۔

بعد ازاں روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں نے ایک طرف یوکرین کو اسلحہ بھیجنا شروع کر دیا اور دوسری طرف روس کے خلاف سخت پابندیاں عائد کر دیں۔

پہلے سوچا جا رہا تھا کہ ان پابندیوں سے روس پر برا اثر پڑے گا لیکن اب دیکھا جا رہا ہے کہ روس پر لگائی گئی پابندیوں نے یورپ میں ایندھن کا سنگین بحران پیدا کر دیا ہے۔ اس بحران کی وجہ سے ماہرین کے مطابق اس سال سردیوں کے موسم میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فوجی

فلسطینی بچوں کے خلاف جرمن ہتھیاروں کا استعمال

پاک صحافت الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد جرمنی کے چانسلر نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے