پاک صحافت اتر پردیش کی غازی آباد پولیس نے سخت گیر ہندوتوا رہنما اور شہر کے داسنا دیوی مندر کے پجاری یتی نرسمہانند کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 دسمبر کو ‘دھرم سنسد’ اور اس کی تیاری کی میٹنگ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے، جس کے لیے انہوں نے اجازت نہیں لی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، بنیاد پرست ہندوتوا لیڈر یتی نرسمہانند نے غازی آباد کے داسنا دیوی مندر میں بی جے پی کے سابق ایم پی بیکنتھ لال شرما کے یوم پیدائش کے موقع پر 17 دسمبر سے تین روزہ دھرم سنسد منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اتر پردیش پولیس نے انہیں نوٹس جاری کرکے پروگرام نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ لیکن اس دوران دہشت گرد بابا اپنی ضد پر اٹل ہے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے مسوری پولیس نے نرسمہانند کو جمعرات (3 نومبر) کو نوٹس جاری کیا ہے۔ وہیں دہشت گرد بابا نرسمہانند، جو اپنے انتہائی فرقہ وارانہ، اشتعال انگیز اور پرتشدد بیانات کے لیے جانے جاتے ہیں، نے ایک پریس ریلیز میں کہا، ‘دھرم سنسد مندر کے احاطے کے اندر منعقد کی جائے گی، اس لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہے اور یہ پہلی بار نہیں ہو رہا ہے’۔ . انہوں نے کہا کہ ہم اسے ہر قیمت پر منظم کریں گے، اگر پولیس اور انتظامیہ نے رکاوٹیں کھڑی کیں تو اولیاء اللہ اپنا احتجاج درج کرائیں گے۔
دریں اثناء سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی رورل) ایراج راجہ نے کہا، “پولیس اجازت کے بغیر تین روزہ ‘دھرم سنسد’ کی اجازت نہیں دے گی جس میں سینکڑوں سنت یہاں پہنچیں گے اور انہیں سیکورٹی فراہم کرنا ایک مشکل کام ہوگا۔” اس کے علاوہ بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر ضلع میں دفعہ 144 بھی نافذ ہے۔” ایس پی نے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسمہانند اپنے بیانات کی وجہ سے اکثر تنازعات میں رہتے ہیں۔ پولیس نے یتی نرسمہانند، آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی قومی جنرل سکریٹری پوجا شکون پانڈے اور ان کے شوہر اشوک پانڈے کے خلاف ستمبر 2022 میں ایک مذہبی تقریب میں ایک خاص کمیونٹی کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے پر مقدمہ درج کیا تھا۔