حجاب

مسلم خواتین کو حجاب پہننا چاہیے یا نہیں اس کا فیصلہ مودی یا ٹرمپ نہیں کریں گے، ترک ادبی

پاک صحافت ہندوستان کے اسکولوں میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر ہونے والی بحث کے تناظر میں مشہور ترک ناول نگار اورہان پاموک نے کہا ہے کہ خواتین کو یہ فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے کہ وہ حجاب پہنیں گی یا نہیں۔

ایک انٹرویو میں ادب کا نوبل انعام جیتنے والی پاموک سے جب بی جے پی حکومت کی جانب سے اسکولوں اور کالجوں میں لڑکیوں کے حجاب پہننے پر پابندی کے بارے میں پوچھا گیا تو کہا: فرانس میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پر پابندی انسانی وقار کے خلاف ہے۔

غور طلب ہے کہ ترکی میں بھی صدر طیب اردگان کے اقتدار سنبھالنے تک حجاب پر پابندی عائد تھی لیکن اقتدار سنبھالنے کے بعد اردگان نے اس پابندی کو ہٹا دیا کیونکہ ملک کی اکثریتی آبادی مسلمان ہے اور وہ اس معاملے میں آزادی چاہتے تھے۔

خواتین کو حجاب پہننا چاہیے یا نہیں، اس پر انہوں نے کہا: اس کا فیصلہ نہ ٹرمپ کریں گے، نہ مودی، نہ اردگان۔ خواتین خود فیصلہ کریں گی۔ اس پر میرا موقف کافی لبرل ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے