پرچم

کیا یوکرین کے صدر نے اپنے ہی ملک کے لوگوں کی زندگیوں کا سودا کیا ہے؟

ماسکو {پاک صحافت} روس کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین میں امریکی زیر قیادت فوجی اتحاد نیٹو کے ساتھ جنگ ​​لڑ رہا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف سرگئی کیریینکو نے جمعرات کو ماسکو میں نوجوان سیاست دانوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ روس یوکرین میں نیٹو سے نہیں لڑ رہا ہے۔ سرگئی کیریینکو نے کہا کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے نیٹو کی جانب سے روس کے خلاف لڑنے کے لیے اپنے ہم وطنوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کے تمام رکن ممالک یوکرین کی افواج کو استعمال کرتے ہوئے روس کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔

سرگوئی
دریں اثناء امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک بار پھر واشنگٹن کا موقف دہراتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یوکرین کو کیف کی ضرورت کے مطابق ہتھیار فراہم کرے گا تاہم نیٹو ممالک براہ راست روس کے خلاف جنگ میں شامل نہیں ہوں گے۔ خیال رہے کہ روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف شروع کیے گئے خصوصی فوجی آپریشن کے آغاز سے لے کر اب تک امریکا اور یورپی ممالک نے یوکرین کو تقریباً 60 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے