طالبان

طالبان: افغانستان کو کبھی بھی امریکہ کی اچھی یاد نہیں رہی

کابل {پاک صحافت} طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے نیٹو کے باہر امریکا کے اہم اتحادی کے طور پر افغانستان کی حیثیت کو منسوخ کرنے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس عنوان کا افغانستان کے لیے کوئی فائدہ نہیں اور طالبان کو کوئی خوف نہیں ہے۔

مجاہد نے مزید کہا کہ “گزشتہ 20 سالوں میں، افغانوں نے اس علاقے سے نقصان اٹھایا ہے اور ان کے پاس اس کی کوئی اچھی یادیں نہیں ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ طالبان سفارتی اور تجارتی شعبوں میں ممالک کے ساتھ اچھے اور قابل اعتماد تعلقات چاہتے ہیں۔

جو بائیڈن؛ ایوان نمائندگان اور امریکی سینیٹ کے صدور کے نام ایک سرکاری خط میں، ریاستہائے متحدہ کے صدر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ “نیٹو سے باہر امریکہ کے اہم اتحادی” کے طور پر افغانستان کی حیثیت کو منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس خط میں بائیڈن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے: “1961 کے فارن اسسٹنس ایکٹ کے سیکشن 517 کے مطابق، میں ایک بڑے غیر نیٹو اتحادی کے طور پر افغانستان کا نام ہٹانے کا اپنا فیصلہ پیش کر رہا ہوں۔”

امریکی محکمہ خارجہ کی معلومات کے مطابق افغانستان کا نام اہم نان نیٹو اتحادیوں کی فہرست سے نکالنے سے اس ملک کے اٹھارہ اہم نان نیٹو اتحادی رہ جائیں گے اور واشنگٹن ان ممالک کو دفاعی، فوجی، سکیورٹی اور اقتصادی شعبوں میں مدد کرے گا۔

یہ اعزاز افغانستان کو 1391 میں امریکہ کے سابق صدر براک اوباما کے دور میں دیا گیا تھا۔ یہ درجہ امریکا کی جانب سے ان ممالک کو دیا جاتا ہے جن کے امریکا کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات ہیں لیکن وہ نیٹو کے رکن نہیں ہیں۔

سیاسی امور کے بارے میں جاننے والے سید جواد حسینی نے کہا: “روس، ایران اور دیگر ممالک جیسے ممالک کے ساتھ طالبان کی قربت امریکہ کے ساتھ سرد تعلقات کا باعث بنی ہے، اسی لیے بائیڈن نے ایسا فیصلہ کیا ہے۔”

طالبان کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا: “ہم ایسے عنوان کے تحت نہیں رہنا چاہتے جو افغانوں کو پسند نہ ہو۔ ہم سفارت کاری اور متوازن پالیسی کے ذریعے دنیا کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اگرچہ متعدد ممالک نے طالبان کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کا عمل شروع کر دیا ہے لیکن دنیا کے لیے طالبان کو تسلیم کرنے کے بارے میں فیصلہ کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے