رابرٹ ہیبیک

گیس کی قلت کے باعث جرمن صنعتیں بند ہو سکتی ہیں: رابرٹ ہیبیک

برلن {پاک صحافت} روس کی جانب سے یورپ کو گیس کی سپلائی روکنے کے باعث یورپ میں توانائی کا بحران سر اٹھانے لگا ہے۔

جرمنی کے وزیر توانائی رابرٹ ہیبیک نے کہا ہے کہ اگر ملک میں قدرتی گیس کی قلت جاری رہی تو ہم ملکی صنعتیں بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جرمن صنعت کے لیے بہت بڑا المیہ ہو گا۔

یاد رہے کہ روس کی جوابی کارروائیوں کی وجہ سے یورپ میں توانائی کا بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے۔ روس نے نورڈ اسٹیم-1 پائپ لائن سے یورپ کو قدرتی گیس کی سپلائی میں 40 فیصد کمی کر دی ہے۔ روس نے 22 جون کو اس کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔

نورڈ اسٹیم-1 پائپ لائن سے قدرتی گیس کی کٹوتی کے باعث جرمنی میں اقتصادی بحران مزید گہرا ہو گیا ہے۔ روس کے اس اقدام کے بعد جرمن حکومت نے یورپ کی توانائی کی منڈی میں سنگین بحران سے خبردار کیا ہے۔

اس تناظر میں جرمنی کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ اگر قدرتی گیس کی سپلائی معمول پر نہ آئی تو آنے والے موسم سرما میں ان کے ملک کے سامنے توانائی کا سنگین بحران کھڑا ہو جائے گا۔

کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر قدرتی گیس کی فراہمی کا معاملہ اسی طرح جاری رہا تو جرمنی کے عوام کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا پڑے گا۔

ایک جرمن اخبار ڈائی ویلٹ نے خبر دی ہے کہ جرمنی میں آئندہ موسم سرما میں گھروں یا دفاتر کو گرم کرنے پر ماضی کے مقابلے بہت زیادہ رقم خرچ ہوگی جو کہ بہت سے جرمنوں کے لیے ممکن نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

اردوگان

نیتن یاہو کے نسل کشی کے طریقوں نے ہٹلر کو حسد میں ڈال دیا۔ اردوگان

(پاک صحافت) ترکی کے صدر نے غزہ میں صیہونی حکومت کے اقدامات کا ذکر کرتے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے