سری لنکا

سری لنکا میں ایمرجنسی نافذ، صورتحال انتہائی خراب

کولمبو {پاک صحافت} سری لنکا میں کساد بازاری کے باعث ہونے والے مظاہروں کے بعد ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پاکسے نے کل رات ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔ وہاں 5 ہفتوں میں دوسری بار ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔ صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی کا اعلان عام لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔

سری لنکا کی بار ایسوسی ایشن نے صدر کی جانب سے ایمرجنسی کے اعلان کی مخالفت کی ہے۔ سری لنکا میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری معاشی بحران کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔ کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی قلت ہے۔ حکومت کہتی ہے کہ اس کا خزانہ خالی کر دیا گیا ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ ملک کی حکومت معاشی بحران سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کے عوام اپنی حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

جمعے کو طلباء کے ایک گروپ نے دارالحکومت کولمبو میں سری لنکا کی پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ پولیس نے ان لوگوں پر آنسو گیس کے گولے داغے اور انہیں واٹر کینن کے ذریعے الگ تھلگ کرنے کی کوشش کی۔

تشدد گزشتہ ماہ اس وقت شروع ہوا جب سینکڑوں مظاہرین نے ملک کے صدر کے گھر میں گھسنے کی کوشش کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ سری لنکا اپنی آزادی کے بعد سے بدترین معاشی دور سے گزر رہا ہے۔ لوگ اس کے لیے وہاں کی حکومت کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے