اذان

بھارت میں نفرت کا بازار گرم، مساجد سے اذان کے خلاف احتجاج شدت اختیار کر گیا

نئی دہلی {پاک صحافت} مہاراشٹر کے بعد اب اذان کا معاملہ اتر پردیش تک پہنچ گیا ہے۔

بنارس میں کاشی وشوناتھ گیانواپی لبریشن موومنٹ کی جانب سے چھتوں پر لاؤڈ اسپیکر سے ہنومان چالیسہ پڑھی جارہی ہے۔

تنظیم کے صدر سدھیر سنگھ نے اسے اپنے گھر سے شروع کیا ہے اور چھت پر کئی لاؤڈ سپیکر لگائے ہیں۔ بنارس کے ساکیت نگر علاقے میں رہنے والے سدھیر سنگھ کچھ ساتھیوں کے ساتھ چھت پر کھڑے ہو کر لاؤڈ سپیکر سے ہنومان چالیسہ پڑھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ صبح کے وقت لاؤڈ سپیکر پر اذان سے لوگوں کی نیندیں درہم برہم ہوتی ہیں اور یہ انہیں احساس دلانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم ہندو مسلم اتحاد چاہتے ہیں لیکن ہم نے اکیلے ٹھیکہ نہیں لیا ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں مہاراشٹر میں مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی وارننگ دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے