سری لنکا

سری لنکا میں راجا پاکسے حکومت چھوڑنے کو تیار، 40 ارکان پارلیمنٹ ‘استعفی’، لیکن صدارت چھوڑنے کو تیار نہیں

کولمبو {پاک صحافت} سری لنکا میں صدر گوتابایا راجا پاکسے کی حکومت کو بحران کا سامنا ہے۔ ملک کے 40 ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں حکومت سے الگ بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب صدر راجہ پاکسے نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ پارلیمنٹ کے باہر لوگ شدید احتجاج کر رہے ہیں۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں شدید سیاسی اتھل پتھل کے درمیان صدر گوتابایا راجا پاکسے کی حکومت کو بحران کا سامنا ہے۔ شدید معاشی بحران کا شکار سری لنکا کے صدر نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن نے بھی راجا پاکسے کی حکومت میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ دریں اثناء سری لنکا کی پارلیمنٹ میں پورے بحران پر بحث کے دوران 40 ارکان پارلیمنٹ نے حکمراں جماعت سے الگ بیٹھنے کا اعلان کیا۔ پارلیمنٹ کے باہر پرتشدد مظاہرے ہو رہے ہیں اور اپوزیشن پارلیمنٹ میں ووٹنگ کرانے پر اصرار کر رہی ہے۔

دنگا
سری لنکا میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے
سری لنکا کے سابق وزیر ویمل ویراونسا نے اعلان کیا کہ 17 ارکان پارلیمنٹ نے ایک آزاد گروپ کے طور پر پارلیمنٹ میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دریں اثناء سری لنکا کے پوڈوجانا پیرمونا نے بھی اعلان کیا ہے کہ حکمران جماعت کے 12 ارکان پارلیمنٹ نے بھی پارلیمنٹ میں الگ بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ سری لنکا کے سابق صدر میتھری پالا سری سینا نے بھی کہا ہے کہ 16 ایم پی الگ الگ بیٹھیں گے۔ ان ارکان پارلیمنٹ نے اپنے فیصلے کا اعلان پارلیمنٹ کے رواں اجلاس کے دوران کیا۔ دریں اثنا صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے کہا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے لیکن پارلیمنٹ میں 113 نشستوں والی کسی بھی جماعت کو حکومت سونپنے کے لیے تیار ہیں۔ دریں اثنا، سری لنکا کے مشتعل ایم پی اودے گامانپیلا نے پیر کے روز کہا کہ حکومتی بجٹ پر ووٹنگ کے دوران اتحاد کو 225 میں سے 157 قانون سازوں کی حمایت حاصل تھی، لیکن اب 50-60 اراکین اسمبلی چھوڑنے والے ہیں۔ ادے نے کہا کہ اس کے نتیجے میں حکومت نہ صرف دو تہائی اکثریت کھو دے گی بلکہ وہ سادہ اکثریت بھی کھو دے گی جو کہ 113 ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے