کیف {پاک صحافت} یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ پر ماسکو کے خلاف سخت پابندیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے امریکا اور اس کے اتحادیوں نے روسی تیل اور گیس کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
ادھر امریکہ اور یورپ کی کئی بڑی کمپنیوں نے روس کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے اس ملک میں اپنا کاروبار بند کر دیا ہے۔
ییل سکول آف مینجمنٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں میں 300 سے زائد کمپنیاں روس چھوڑ چکی ہیں۔
سپیکٹیٹر انڈیکس کے مطابق لگژری واچ برانڈ رولیکس نے بھی روس سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ میکڈونلڈز، پیزا ہٹ اور سافٹ ڈرنکس کی بڑی کمپنی کوکا کولا نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس میں اپنا آپریشن بند کر دیں گے۔
ادھر امریکا کی جانب سے روس سے تیل اور گیس کی درآمد پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد اس ملک میں تیل اور گیس کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔ امریکا میں پیٹرول کی قیمتوں میں 30 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔