غیر ملکی فوج

غیر ملکی جنگجو یوکرین پہنچ رہے ہیں، دیکھیں آگے کیا ہوتا ہے؟

کیف {پاک صحافت} یوکرائنی حکام نے دنیا کے مختلف خطوں سے 1000 غیر ملکی جنگجوؤں کی اپنے ملک میں آمد کی اطلاع دی ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق یوکرائنی حکام نے بتایا ہے کہ اب تک دنیا بھر سے 22 ہزار سے زائد جنگجو ان کے ملک پہنچ چکے ہیں۔ ان کے مطابق یہ لوگ یوکرین کا روس کے خلاف دفاع کرنا چاہتے ہیں۔

اس رپورٹ کی بنیاد پر یوکرائنی جنگ کے پہلے ہفتے میں جرمنی سے تقریباً 500 جنگجو یوکرین پہنچے۔ اس سے قبل یوکرین کی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ روس کے خلاف لڑنے کے لیے ملکی فوج کے ساتھ بیس ہزار غیر ملکی جنگجو وہاں موجود ہیں۔

روس کی انٹیلی جنس سروس نے جمعہ کو اعلان کیا کہ امریکہ اور برطانیہ کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے ہتھیاروں اور جنگجوؤں کی غیر قانونی نقل و حمل کے لیے پولینڈ کا انتخاب کیا ہے جہاں سے داعش کے دہشت گرد یوکرین بھی پہنچ رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ یوکرائنی حکام نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں رضاکارانہ طور پر روس کے خلاف لڑنے والے غیر ملکیوں کو اس ملک کی شہریت دی جائے گی۔ یوکرین کے وزیر داخلہ کے مشیر نے اس بارے میں کہا کہ جو غیر ملکی اس مقصد کے لیے یوکرین آتے ہیں اور اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کرتے ہیں، انہیں یوکرین کی فرنٹیئر فورس کی جانب سے خدمات انجام دینے کے لیے ایک کارڈ دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ جنگ کے آغاز میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے غیر ملکی جنگجوؤں کو روس کے خلاف لڑنے کے لیے بلایا تھا، لوگوں نے اپنے نام لکھوائے ہیں۔ دریں اثنا یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شام کے صوبہ ادلب سے تقریباً 450 غیر ملکی اور عرب جنگجو ترکی کے راستے یوکرین پہنچ گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ شام نے یوکرین میں غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ یوکرین یورپ کے لیے وسیع ادلب میں تبدیل ہو جائے۔

روس میں شام کے سفیر ریاض حداد نے یوکرین میں غیر ملکی فوجی دستوں کی موجودگی سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کے حکام کا فیصلہ ادلب کو یورپ کے لیے ایک بڑے خطرے میں تبدیل کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے لوگوں کو اس حوالے سے بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے