کرناٹک

بھارتی ریاست کرناٹک ، دھرم سنسد کے بعد بی جے پی لیڈر کا ایک اور متنازع بیان، ہندوؤں کی واپسی پر زور

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں اور ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے متنازعہ اور اشتعال انگیز بیانات دیے جا رہے ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا نے ہندو مذہب چھوڑنے والے ہندوؤں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سوریا نے 25 دسمبر کو اڈوپی کے سری کرشنا مٹھ میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مندروں اور خانقاہوں سے ہندوؤں کی ‘گھر واپسی’ کو یقینی بنانے کے بارے میں بات کی۔

اس تقریب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں انہیں ہندوؤں کی ان کے اصل مذہب میں واپسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

ایک گھنٹہ بیس منٹ کی اس ویڈیو میں وہ تبدیلی کو روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

سوریا نے کہا کہ ہندوؤں کو ان کے اصل مذہب سے بے دخل کرنے کا ایک ہی ممکنہ حل ہے، یا تو دھمکی دے کر یا لالچ کے ذریعے، وہ لوگ جو ہندوستان کی تاریخ کے دوران مختلف سماجی، سیاسی اور اقتصادی وجوہات کی بنا پر اپنا اصل مذہب کھو چکے ہیں۔ جو ہندو مذہب سے باہر چلے گئے ہیں انہیں مکمل طور پر واپس لایا جائے، انہیں واپس ہندو مذہب میں لایا جائے۔ تیجسوی سوریا نے کہا کہ ایسی کوششیں جنگی بنیادوں پر کی جانی چاہئیں۔

سوریا نے اپنے خطاب میں مسلم اور عیسائی مذہب کے مختلف پہلوؤں پر تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ملک میں رام مندر بنایا، جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹایا، ہمیں پاکستان کے مسلمانوں کو ہندو بنانا چاہیے، ہمیں گھر واپسی کو ترجیح دینی چاہیے، پاکستان متحدہ ہندوستان کے تصور میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ سوریا کا یہ بیان کرناٹک اسمبلی میں تبدیلی مذہب مخالف قانون کی منظوری کے بعد آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے