میانماری فوج

میانمار میں فوج کی بربریت سے سینکڑوں افراد نقل مکانی پر مجبور

رنگون {پاک صحافت} فوج کی بربریت سے خوفزدہ ہو کر سینکڑوں افراد پڑوسی ملک میانمار کا رخ کر رہے ہیں۔

میانمار کی فوج اور فوج کے مخالف مسلح گروپ کے درمیان جھڑپوں کے بعد میانمار کے سرحدی لوگ تھائی لینڈ کی طرف بھاگ رہے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق تھائی لینڈ کی سرحد سے متصل میانمار کے سرحدی علاقے میں اس ملک کی فوج اس سے مقابلہ کرنے والے دھڑے کے خلاف جابرانہ کارروائیاں کر رہی ہے۔

تھائی لینڈ کے صوبے تاک کے حکام نے بتایا کہ 700 سے زائد افراد کا ایک گروپ میانمار کی سرحد سے تھائی لینڈ میں داخل ہوا تھا، جس میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں۔ ادھر اطلاعات ہیں کہ میانمار کے سرحدی علاقے میں فوج اور میانمار کی فوج مخالف مسلح گروپ کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔ ان جھڑپوں میں ہونے والے نقصانات کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔

میانمار میں حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ اس ملک کے نوجوان فوج کا مقابلہ کرنے کے لیے جنگلوں میں ٹریننگ لے رہے ہیں۔ فروری میں فوجی بغاوت کے ذریعے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے میانمار میں حالات دن بدن خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ وہاں کے لوگوں نے فوج سے مقابلے کے لیے پی ڈی ایف یعنی پیپلز ڈیفنس فورس بنائی ہے۔ PDF نے میانمار کی فوج کے خلاف مسلح جدوجہد شروع کر دی ہے۔

اب صورتحال یہ ہو گئی ہے کہ میانمار کے بہت سے نوجوان اپنی تعلیم چھوڑ کر پیپلز ڈیفنس فورس میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں تاکہ فوج کا مقابلہ کیا جا سکے۔ یہ لوگ گوریلا جنگ سیکھ رہے ہیں۔ ان کے پاس پیسے کی کمی ہے لیکن پھر بھی وہ کہیں سے پیسے کا انتظام کرتے ہیں اور فوج کے خلاف لڑنے کے لیے اسلحہ جمع کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے