طالبانی فرمان

طالبان کا نیا حکم: لڑکیاں چھٹی جماعت سے آگے نہیں پڑھ سکیں گی

کابل {پاک صحافت} طالبان کا کہنا ہے کہ اس وقت افغانستان میں لڑکیاں چھٹی جماعت سے آگے تعلیم حاصل نہیں کر سکیں گی۔

طالبان حکومت کی وزارت تعلیم کے انچارج نے بتایا ہے کہ ملک میں لڑکیوں کی چھٹی جماعت سے آگے کی تعلیم پر پابندی ہے۔

اس وقت افغانستان میں لڑکیاں چھٹی جماعت سے آگے تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ وزارت تعلیم کے انچارج عبدالحکیم ہمت نے بتایا کہ جب تک نیا حکم نہیں آتا، لڑکیوں کو چھٹی جماعت کے بعد مزید پڑھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اس طالبان عہدیدار نے کہا کہ ہماری حکومت کوشش کر رہی ہے کہ افغانستان کی لڑکیاں لڑکوں کے ساتھ پڑھنے کے بجائے الگ سے تعلیم حاصل کریں۔

افغانستان میں تین ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے کہ لڑکے اور مرد اساتذہ سکول جا رہے ہیں لیکن چھٹی جماعت کے بعد لڑکیوں اور ان کے اساتذہ کو سکول جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ان کے لیے سکول بند ہیں۔

اگرچہ اس معاملے پر افغانستان کے اندر اور باہر طالبان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے لیکن ان باتوں کا ان پر کوئی خاص اثر نہیں ہو رہا۔

اس وقت افغانستان میں اقتدار طالبان کے ہاتھ میں ہے۔ طالبان نے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی تعلیم کی بہت باتیں کی ہیں لیکن ان کی باتوں پر ابھی تک عمل ہوتا نظر نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے