میزائیل

روس نے کھیلا خطرناک کھیل، سیٹلائٹ میزائل سے ٹکرا گیا، امریکا ناراض، جوابی کارروائی کی دھمکی

ماسکو (پاک صحافت) روس نے ایک بار پھر اپنی میزائل طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ہی ایک سیٹلائٹ کو میزائل سے تباہ کر دیا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ٹیسٹ سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے خلابازوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ امریکہ نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس کا جواب دینے کو کہا ہے۔ واشنگٹن کا یہ بیان آیا کہ خلا میں ملبے نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے کاموں میں خلل ڈالا اور وہاں موجود خلابازوں کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنا پڑا۔

امریکا نے اس واقعے کے لیے روس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میزائل تجربے کا الزام لگایا ہے۔ امریکہ نے کہا ہے کہ روس نے “خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ” میزائل تجربے میں اپنا ایک سیٹلائٹ تباہ کر دیا، لیکن اس کا ملبہ بین الاقوامی خلائی مرکز کے لیے خطرہ ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ 15 نومبر کو روس نے “غیر ذمہ دارانہ” طور پر اپنے ہی ایک سیٹلائٹ کے خلاف اینٹی سیٹلائٹ میزائل کا تجربہ کیا۔ ٹیسٹ میں ملبے کے 1500 سے زیادہ بڑے ٹکڑے اور ہزاروں چھوٹے ٹکڑے پیدا ہوئے، یہی وجہ ہے کہ یہ ٹیسٹ خطرناک تھا۔

چار امریکی، ایک جرمن اور دو روسی خلا نورد اس وقت آئی ایس ایس پر کام کر رہے ہیں جنہیں ملبے کی وجہ سے واپس آنے والی گاڑیوں میں پناہ لینی پڑی۔

روسی خلائی ایجنسی روزکاسموز نے ٹویٹ کیا کہ اسٹیشن بعد میں سبز سطح سے باہر آ گیا۔ پینٹاگون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکہ کو اس ٹیسٹ کے بارے میں پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

خلائی صنعت پر نظر رکھنے والے ادارے سیراڈاٹا کے مطابق روسی میزائلوں نے سیٹلائٹ کوسموس 1408 کو نشانہ بنایا، جسے 1982 میں بھیجا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے