احتجاج

ایکواڈور کے لوگ معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر اتر آئے

پاک صحافت منگل کو ہزاروں مظاہرین نے ایکواڈور کی کنزرویٹو حکومت کے خلاف مارچ کیا۔

ایکواڈور کی حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے چند دن بعد صدر گیلرمو لاسو کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور سڑکیں بلاک کر دیں۔

سابق بینکر لاسو، جو مئی میں اقتدار میں آئے تھے، نے گزشتہ ہفتے باضابطہ طور پر پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا تاکہ ملکی توانائی کی قیمتوں کو بین الاقوامی قیمتوں کے مطابق لایا جا سکے۔

ایکواڈور کی یونینز، جو کہ کورونا وباء کے بحران سے شدید متاثر ہوئی ہیں، نے حکومت کے اس اقدام پر شدید عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ایکواڈور کے وزیر دفاع لوئس ہرنینڈز نے کہا کہ منگل کو ایک ریلی کے دوران پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور فوج کے دو ارکان کو ملک کے شمال میں ایک گروپ نے یرغمال بنا لیا۔ سڑکیں بلاک کرنے پر 37 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔

ایکواڈور کے وزیر داخلہ الیگزینڈرا ویلا نے بھی کہا کہ کل شام پیش آنے والے چند واقعات کو چھوڑ کر احتجاج خاموش اور پرامن تھا۔ حکومت مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے