روہنگیا پناہ گزین

نہیں رہا روہنگیا پناہ گزینوں کا دکھ درد بتانے والا، محب اللہ

رنگون (پاک صحافت) انسانی حقوق کی تنظیموں نے روہنگیا پناہ گزینوں کی ایک بڑھتی ہوئی سیاسی شخصیت محب اللہ کے قتل پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

اناتولی نیوز ایجنسی کے مطابق بنگلہ دیش میں روہنگیا پناہ گزین کیمپ میں اپنے ایک رہنما محب اللہ کی ہلاکت کے ردعمل میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کی آواز تھے۔

ہیومن رائٹس واچ ایچ آر ڈبلیو جنوبی ایشیا انچارج میناکشی گنگولی نے محب اللہ کو روہنگیا مہاجرین کی آواز کہا۔ انہوں نے کہا کہ محب اللہ کے قتل نے ظاہر کیا کہ وہ لوگ کس قسم کے مسائل کا سامنا کریں گے جو مظالم کے سامنے اٹھیں گے۔

ہیومن رائٹس واچ نے 29 ستمبر کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کچھ مسلح افراد نے بنگلہ دیش کے کاکس بازار کے علاقے میں محب اللہ کو قتل کیا ، جہاں لاکھوں روہنگیا پناہ گزین رہتے ہیں۔

48 سالہ محب اللہ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل دنیا کے سامنے رکھتے تھے۔ وہ پیشے سے استاد تھے۔ وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر روہنگیا مہاجرین پر مظالم پیش کرتا تھا۔ اس نے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی اور ان کے مسائل کو دنیا کے لوگوں کے سامنے رکھنے کا عزم کیا تھا ، لیکن یہ کچھ لوگوں کو پسند نہیں آیا ، جس کے نتیجے میں اسے قتل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے