انٹونی بلنکن

گیند ایرانی پالے میں ہے لیکن زیادہ دیر تک نہیں :امریکہ

واشنگٹن (پاک صحافت) امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے اس بات کا کوئی اشارہ نہیں دیا کہ ان کے ملک نے یکطرفہ طور پر جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کرلی ہے اور ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا ہے۔

خبر رساں ادارے فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ گیند ایرانی پالے میں ہے جیسا کہ ہے ، لیکن زیادہ دیر تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وقت محدود ہے اور یہ وقت ختم ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن جوہری معاہدے پر واپس آنا چاہتے ہیں۔ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ بائیڈن حکومت نے ویانا مذاکرات میں گزشتہ چند مہینوں سے بہت زیادہ خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی حکومت مئی 2018 میں جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر پیچھے ہٹ گئی تھی اور اس کے بعد اس نے تہران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی اختیار کی اور ایران کے خلاف نئی پابندیاں بھی عائد کیں۔ امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے الگ ہونے کے بعد ، اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک سال تک جوہری معاہدے میں اپنے وعدوں پر پوری طرح عمل کیا ، لیکن جب امریکہ کے علاوہ تین یورپی ممالک نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا تو ایران نے اپنے جوہری وعدوں کو مرحلہ وار ختم کردیا۔

تاہم ، ایران کی طرف سے اس کے جوہری وعدوں کا نفاذ بھی جوہری معاہدے کے مطابق ہے۔ اس معاہدے میں یہ شرط ہے کہ اگر ایک فریق ایٹمی معاہدے میں اپنے وعدے پورے نہیں کر رہا ہے تو دوسرے فریق کو بھی ایسا حق حاصل ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایران اب بھی جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے جس میں فرق صرف یہ ہے کہ اس نے اب اپنے جوہری وعدوں کو کم کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ بائیڈن حکومتی عہدیدار بار بار اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی چہوچکی ہے ، اس کے باوجود بائیڈن حکومت نے یہ ظاہر کرنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا کہ وہ جوہری معاہدے کی طرف واپسی کے لیے سنجیدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے