طالبان

طاقت کے بل پر کابل میں داخل نہیں ہوں گے: طالبان

کابل {پاک صحافت} طالبان دھڑے کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ جنگ بڑی آبادی کی وجہ سے کابل کے لوگوں کو نقصان پہنچائے گی ، اس لیے اس دھڑے کے جنگجو جنگ کے بجائے پرامن مذاکرات کے ذریعے کابل میں داخل ہوں گے۔

نیوز ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات جاری ہیں اور امید ہے کہ اقتدار کی پرامن منتقلی ہوگی اور طالبان کابل میں قو ت سے داخل نہیں ہوں گے ۔

طالبان کے ترجمان نے اسی طرح گروپ کے جنگجوؤں سے کہا ہے کہ وہ کابل سے باہر رہیں اور دارالحکومت میں داخل ہونے کی کوشش نہ کریں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے اسی طرح سکیورٹی فورسز اور سویلین اہلکاروں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ طالبان کبھی کسی سے انتقام نہیں لینا چاہتے تھے۔ اس رپورٹ کے مطابق جب تک کابل طالبان کے حوالے نہیں کیا جاتا اس شہر کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہوگی۔

دریں اثناء افغانستان کے وزیر دفاع نے کچھ عرصہ قبل ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں کابل کی سیکورٹی کے بارے میں لوگوں کو یقین دہانی کرائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ غیر ملکی افواج بھی کابل کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی فورسز کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں لہٰذا لوگوں کو پریشان نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے