اشرف غنی

ملک میں جمہوریت کے دفاع سے متعلق افغان صدر کا اہم بیان

کابل {پاک صحافت} افغان صدر اشرف غنی نے اپنے ملک کے عوام کو یقین دلایا ہے کہ جمہوریت پر مبنی نظام کا تحفظ کیا جائے گا۔

افغان خبر رساں ایجنسی آوا کی رپورٹ کے مطابق ، محمد اشرف غنی نے کہا کہ اگرچہ افغانستان کو بین الاقوامی دہشت گردی کے حملے کا سامنا ہے لیکن اس ملک کے عوام کو یہ یقین رکھنا چاہئے کہ جمہوریت کا تحفظ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جاری سال میں کورونا اور خانہ جنگی کا سامنا کر رہے ہیں ، ان حالات کے درمیان افراط زر کی شرح تین فیصد اور ایک فیصد معاشی نمو افغانستان کے لئے اچھا ہے۔ افغان صدر محمد اشرف غنی کا یہ بیان حالیہ تین مہینوں میں طالبان نے سیکیورٹی فورسز کے ٹھکانوں پر حملوں میں شدت پیدا کرنے اور متعدد علاقوں کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ، اگرچہ طالبان نے نمایاں پیشرفت کی ہے ، لیکن افغان حکومت نے مزاحمت کی ہے اور بہت سارے شہروں کو طالبان سے واپس لے لیا ہے۔

ادھر ، افغان حکومت نے پاکستان پر طالبان کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے۔ افغانستان کے نائب صدر نے پاکستان کو طالبان کا اصل حامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں حالیہ پیشرفت اور افغانستان کے مختلف شہروں پر طالبان کے کنٹرول کی وجہ پاکستان ہے۔

خبر رساں ادارے آو کی رپورٹ کے مطابق ، امراللہ صالح نے کہا ہے کہ پاکستان کو اسلحہ کی فراہمی اصل ملک ہے اور یہ پاکستان کا کام ہے کہ وہ القاعدہ جیسے طالبان اور اس سے وابستہ گروہوں کو ہر طرح کے وسائل مہیا کرے۔

افغانستان کے نائب صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان بار بار اعلان کر چکا ہے کہ وہ افغانستان میں امن و سلامتی کے قیام کے لئے کابل حکومت کی مدد کے لئے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

ایک سروے کے نتائج کے مطابق: 53% امریکی نیتن یاہو پر اعتماد نہیں کرتے

پاک صحافت ایک سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 53 فیصد امریکی صیہونی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے