سعودی بندرگارہ پر تیل سے بھرے بحری جہاز میں شدید دھماکہ ہوگیا

سعودی بندرگارہ پر تیل سے بھرے بحری جہاز میں شدید دھماکہ ہوگیا

سعودی بندرگارہ پر سنگاپور کے ایک آئل ٹینکر کے مالک کے مطابق بحری جہاز کو کو دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جبکہ سعودی حکام نے کہا کہ اسے ایک دہشت گردی کے حملے میں دھماکا خیز مواد سے بحری کشتی سے نشانہ بنایا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق سنگاپور کی شپنگ کمپنی حنفیا کا کہنا تھا کہ بی ڈبلیو رائن نامی ٹینکر پر 22 سیلرز سوار تھے جو دھماکے میں محفوظ رہا، تاہم کمپنی نے تیل خارج ہونے کو خارج از امکان نہیں قرار دیا اور نہ ہی کسی گروپ نے اس حملے ذمہ داری قبول کی۔

ایک بیان میں حنفیا کمپنی کا کہنا تھا کہ بی ڈبلیو رائن کو بیرونی قوت سے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ جدہ میں خالی ہورہا تھا جس کے نتیجے میں دھماکا ہوا اور آگ لگ گئی، بیان میں مزید کہا گیا کہ عملے کے اراکین نے ساحلی فائر بریگیڈ اور امدادی کشتیوں کی معاونت سے آگ بجھادی۔

دوسری جانب سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے اپنی رپورٹ میں وزیر توانائی کی جانب سے دہشت گرد حملے کی مذمت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بحری جہاز کو دھمکا خیز مواد سے بھری کشتی سے نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں حملہ آوروں کا کوئی ذکر کیے بغیر کہا گیا کہ واقعے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، نہ تو اس سے اِن لوڈنگ کی سہولت کو نقصان پہنچا اور نہ ہی سپلائی متاثر ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گردی اور تخریب کاری کی یہ کارروائیاں اہم تنصیبات کے خلاف کی گئی جو دنیا اور عالمی معیشت کو توانائی کی فراہمی کے استحکال اور سیکیورٹی سے مملکت اور اس کی اہم سہولیات سے بالاتر ہیں۔

خیال رہے کہ جدہ سعودی عرب کا نہ صرف دوسرا بڑا شہر ہے بلکہ بحر احمر کی اہم بدگارہ ہونے کے ساتھ تیل کی بڑی کمپنی آرامکو کا تقسیم کار مرکز بھی ہے، شپنگ کمپنی نے اپنے بیان میں ایک پتوار کو نقصان پہنچنے کا ذکر کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن ہے کہ تیل اسی بحری جہاز سے خارج ہوا ہو لیکن یہ بات مصدقہ نہیں ہے اور آلات ظاہر کرتے ہیں کہ بحری جہاز میں موجود تیل اسی سطح پر ہے جو دھماکے سے پہلے تھا۔

دوسری جانب برطانوی میری ٹائم ٹریڈ کارپوریشن کا کہنا تھا کہ وہ دھماکے سے آگاہ تھی اور اس نے بحری جہاز کو اس علاقے میں انتہائی حتیاط سے کام کرنے کی تنبیہہ کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں

غزہ

واشنگٹن کا دوہرا معیار؛ امریکہ: رفح اور اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو خالی کرنے کا کوئی راستہ نہیں

پاک صحافت عین اسی وقت جب امریکی محکمہ خارجہ نے غزہ پر بمباری کے لیے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے