سلووینیا کی پارلیمنٹ کے راستے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کی تجویز

فلسطین

پاک صحافت سلووینیا کی حکومت نے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کی اپنی سرکاری تجویز کو ملکی پارلیمان میں بھیجنے کی منظوری دے دی۔

ای ایف ای خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سلووینیا کے آزاد خیال وزیر اعظم رابرٹ گلوب نے حال ہی میں کہا: فلسطین کو ایک آزاد ملک کے طور پر تسلیم کرنا دنیا کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ ہمیں اس کا حل تلاش کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

اس رپورٹ کے مطابق سلووینیا کی حکومت دو ریاستی حل کو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کی سلامتی کی ضمانت کا واحد راستہ سمجھتی ہے۔

کئی مہینوں سے سلووینیا غزہ میں مستقل جنگ بندی، اسرائیلی قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں انسانی امداد بھیجنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

سلووینیا کی وزیر خارجہ تانیہ فاجون نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ رام اللہ میں فلسطینی حکومت کا آخری خاتمہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

فایون کے مطابق غزہ میں صیہونی حکومت کی طرف سے نسل کشی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے آثار عام شہریوں کے قتل، جبری بے گھر ہونے اور جنگی مقاصد کے لیے بھوک کے استعمال کے ذریعے دیکھے جاتے ہیں۔

سلووینیا کے قانون کے مطابق، کسی ملک کو تسلیم کرنے کی تجویز حکومت کی طرف سے پیش کی جاتی ہے۔ اس تجویز کو پھر پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی کمیٹی اور آخر میں پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کرنا ضروری ہے۔

لبرل موومنٹ کی حکومت، جس میں سے گلوب کا تعلق ہے، اور اس کے شراکت دار، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی اور بائیں بازو کے پاس پارلیمنٹ کی 90 نشستوں میں سے 53 کی اکثریت ہے۔

اب تک 146 ممالک فلسطین کی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔

گزشتہ منگل کو تین یورپی ممالک اسپین، ناروے اور آئرلینڈ نے فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کیا اور اس مسئلے کا باضابطہ اعلان کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے