امریکی فوجی

کابل میں امریکیوں کی جانب سے لوگوں کو گولی مارنے کے نئے ثبوت

(پاک صحافت) سی این این نیوز چینل کا کہنا ہے کہ اس نے نئے شواہد حاصل کیے ہیں جو کابل ہوائی اڈے پر داعش کے خودکش حملے میں ہلاکتوں کے حوالے سے امریکی محکمہ دفاع کے بیانیے کو چیلنج کرتے ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق نئی ویڈیوز اور شواہد اور عینی شاہدین سے پتہ چلتا ہے کہ کابل ہوائی اڈے پر ہونے والی ہلاکتوں کا ایک حصہ وسیع اور براہ راست فائرنگ کی وجہ سے ہوا۔ امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے اپنی تحقیقات میں کہا ہے کہ دو سال قبل کابل ایئرپورٹ کے باہر داعش کے حملے میں ہونے والی ہلاکتیں ایک دھماکے کی وجہ سے ہوئیں اور امریکی فوج نے فضائی وارننگ کے طور پر صرف تین گولیاں چلائیں۔

اطلاعات کے مطابق 26 اگست 2021 کو کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے المناک واقعے میں 13 امریکی فوجی اور کم از کم 170 افغان شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایک میرین کی طرف سے ریکارڈ کی گئی نئی ویڈیوز کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ 10 دیگر امریکی فوجیوں اور مقامی عینی شاہدین کی گواہی کی بنیاد پر، اس نیوز نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ دھماکے کے بعد کئی فائرنگ کی گئی۔

کچھ افغان ڈاکٹروں نے، جنہیں نامعلوم کال کرنے والے نے دھمکیاں دی تھیں، اب سی این این کو بتایا ہے کہ انہوں نے زخمیوں کے جسموں سے بہت سی گولیاں نکال دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

لندن احتجاج

رفح میں نسل کشی نہیں؛ کی پکار نے لندن کو ہلا کر رکھ دیا

(پاک صحافت) صیہونی حکومت کی فوج کے سرحدی شہر رفح پر قبضے کے ساتھ ہی ہزاروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے