رفح

رفح پر اسرائیلی حملے کیساتھ غزہ جنگ میں پالیسی تبدیل کرنے کیلئے بائیڈن پر دباؤ بڑھ رہا۔ امریکی میڈیا

(پاک صحافت) امریکی میڈیا نے دو امریکی حکومتی عہدیداروں کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ اب بھی اسرائیل کی جانب سے رفح میں فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اتوار کو ہونے والے حملے اور ان میں سے 45 کی شہادت کے سلسلے میں امریکی ’سرخ لکیر‘ کو عبور کرنے کا جائزہ لے رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس ماہ کے شروع میں امریکی صدر جوبائیڈن نے دھمکی دی تھی کہ اگر اسرائیل رفح میں آبادی کے مراکز میں داخل ہوا تو وہ کچھ امریکی ساختہ جارحانہ ہتھیاروں کی فراہمی معطل کر دیں گے۔ امریکی حکام نے وضاحت کی کہ رفح سے شہریوں کی بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے نتیجے میں پیدا ہونے والا انسانی بحران بائیڈن کی ریڈ لائن کی خلاف ورزی بھی ہو سکتا ہے۔

ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ وائٹ ہاؤس رفح کیمپ میں ہونے والے واقعات کی تحقیقات کر رہا ہے تاکہ امریکی ریڈ لائن کی خلاف ورزی کے امکانات کا تعین کیا جا سکے۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ اس واقعے کا جائزہ لینے کے لیے IDF اور اس کے شراکت داروں کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی

امریکی سینیٹر نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے

پاک صحافت ایک آزاد امریکی سینیٹر نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے