ہم تھیٹر کے ذریعے معاشرے کی اصلاح کرسکتے ہیں لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا،  سہیل احمد

لاہور (پاک صحافت) پاکستان ڈرامہ اور اسٹیج انڈسٹری سے وابستہ سینئر اداکار، میزبان اور کامیڈین سہیل احمد کا کہنا ہے کہ ہم تھیٹر کے ذریعے معاشرے کی اصلاح کرسکتے ہیں لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا بلکہ جس طرح کی چیزیں تھیٹر میں کی گئی وہ پھانسیاں لگنے کے قابل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سہیل احمد نے کہا ہے کہ پرفارمنگ آرٹسٹ کے ذریعے کسی بھی مذہبی اور ثقافتی اقدار کی نمائندگی بہتر انداز میں کی جاسکتی ہے تاہم ہم نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرفارمنگ آرٹس میں سب سے زیادہ پُر اثر اور اثر انگیزجو شعبہ ہے وہ تھیٹر اور اسٹیج ہے، برصغیر میں ہندوں نے اپنی مذہبی رسومات لوگوں کو سکھانے کے لئے اس کا آغاز کیا اور وہ آج تک اس پر قائم ہیں اب ٹی وی ڈراموں اور فلموں کے ذریعے بھی اپنے مذہب و رسومات کا عنصر پایا جاتا ہے، اسے فروغ دیتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ہم نے ایسا نہیں۔

واضح رہے کہ اداکار سہیل احمد نے مزید کہا کہ جب تھیٹر پر پابندی عائد ہوئی، سینسر سخت ہوگیا تو لوگوں نے کہنا شروع کر دیا کہ ہم نے کونسا کسی کو قتل کیا ہے، ہم آرٹسٹ لوگوں کو تفریح فراہم کرتے ہیں ایسا ہی ہے تو ہمیں پھانسی لگا دیں تو میرا یہ ہی کہنا ہوتا ہے کہ جس طرح کی چیزیں تھیٹر میں کی گئی ہیں وہ پھانسیاں لگنے والی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

1942: اے لو اسٹوری کیلئے شاہ رخ خان پہلی ترجیح تھے، ودھو ونود چوپڑا

(پاک صحافت) بھارتی فلمساز ودھو ونود چوپڑا کا کہنا ہے کہ 1994 میں ریلیز ہونے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے