لاہور (پاک صحافت) آج اردو زبان کے ممتاز شاعر سید غلام عباس نقوی (محسن نقوی) کی 25ویں برسی منائی جارہی ہے۔ سید غلام عباس نقوی 5 مئی 1947ء کو محلہ سادات، ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے محسن تخلص کیا اور دنیائے سخن میں محسن نقوی کے نام سے پہچانے گئے۔ 15 جنوری 1996ء کو محسن نقوی لاہور میں نامعلوم قاتلوں کی گولیوں کا نشانہ بنے اور اپنے مداحوں کو ہمیشہ کے لے الوداع کر گئے۔
محسن نقوی نے بہاءُ الدین زکرّیا یونیورسٹی ملتان سے اردو میں ایم اے کیا۔ ان کا شمار اردو کے مقبول ترین رومانوی شعرا میں ہوتا ہے جن کے کلام میں ہجر و فراق کے مضامین، بے ثباتی دنیا، آلامِ روزگار کے موضوعات جا بجا ملتے ہیں۔ وہ نظم اور غزل دونوں اصنافِ سخن پر یکساں قدرت رکھتے تھے۔
ان کے شعری مجموعوں میں بندِ قبا، ردائے خواب، برگِ صحرا، موج ادراک، عذابِ دید اور میرا نوحہ انہی گلیوں کی ہوا لکھے گی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ 1994 ء میں حکومتِ پاکستان نے انھیں صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی بھی عطا کیا تھا۔ محسن نقوی اپنی شاعری کی بدولت ہر عام و خاص میں مقبول تھے۔