وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کو کسی قسم کے ناپاک منصوبے پر عمل کرنے کے بارے میں خبردار کردیا

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کو کسی قسم کے ناپاک منصوبے پر عمل کرنے کے بارے میں خبردار کردیا

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت، پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیک کی منصوبہ بندی کررہا ہے اور ہم بھارت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم اس منصوبے سے آگاہ اور جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

ابوظبی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں ان دنوں جو ملاقاتیں ہوئیں اور اس دوران اہم پیشرفت ہوئی ہیں جو میں پاکستان کے عوام اور بین الاقوامی برادری کو بتانا چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی خفیہ ذرائع سے پتا چلا ہے کہ بھارت، پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور یہ ایک انتہائی سنجیدہ پیشرفت ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے پاس یہ اطلاعات بھی ہیں انہوں نے اہم کھلاڑیوں سے اس کی منظوری لینے کے لیے رابطہ بھی کیا ہے جنہیں وہ اپنا پارٹنر تصور کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ بھارت نے یہ منصوبہ انتہائی اہم اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا ہے جو بھارت میں تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال کبھی بھی اچھی نہیں رہی بلکہ مستقل خراب ہوتی جا رہی ہے جبکہ بھارت میں موجودہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک بھر میں کسان احتجاج کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام رہے جو سب کو معلوم ہے، اس کے ان کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں آپ سب جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اپوزیشن، وکلا، سول سوسائٹی اور ٹریڈ یونینز نے کسانوں سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مکمل سپورٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اقلیتیں بھارت میں مستقل بے چینی کا شکار ہیں، آسام میں این آر سی کی وجہ سے آپ نے جو صورتحال دیکھی وہ ابھی ختم نہیں ہوئی، وہ مسئلہ ابھی موجود ہے جبکہ مسلم، دلت اور سکھ سمیت متعدد اقلیتیں انتہائی پریشانی سے دوچار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کو دیکھتے ہوئے وہ توجہ ہٹانا چاہتے ہیں اور ان کی نظر میں پاکستان کو نشانہ بنا کر ایک تقسیم شدہ ملک کو متحد کرنے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے ڈوزیئر کے ذریعے بھارت کے منصوبوں کو بے نقاب کردیا اور اس ڈوزیئر کو میڈیا اور بین الاقوامی برادری سے اس سال 14 نومبر کو شیئر کردیا گیا تھا جس میں پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوتوں کی نشاندہی کی تھی کہ کس طرح وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہے ہیں، کس طرح سے وہ پڑوسی ملک پاکستان میں دہشت گردی کے لیے منصوبہ بندی، مالی مدد سمیت معاونت فراہم کررہے ہیں۔

انہوں نے گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ای یو ڈس انفو لیب نے حال ہی میں بھارت کی جانب سے بنائی گئی جعلی ویب سائٹس، جعلی انٹرویوز، غیر رسمی پارلیمانی گروپس کو نقاب کردیا جن کا واحد مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کے ذریعے بھارت کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان، ان کے منصوبوں کا جواب اور انہیں شکست دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے، ہم یہ مؤثر طریقے سے کریں گے جیسا کہ ہم نے فروری 2019 میں فوری اور مؤثر طریقے سے جواب دیا تھا اور اگر آپ نے اپنی روش نہ بدلی اور یہ راستہ اپنایا تو ہم پھر مؤثر طریقے سے جواب دیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اہم ممالک تک یہ بات پہنچا دی ہے اور ہمارے پاس موجود تمام معلومات ان سے شیئر کردی ہیں لہٰذا وہ بھی بھارتی منصوبوں اور ہمارے عزم سے پوری طرح آگاہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان محسوس کرتا ہے کہ اگر وہ کوئی اس طرح کا مس ایڈونچر کرتے ہیں تو یہ افغان امن عمل کو بری طرح سے متاثر کرے گا جو آگے کی جانب گامزن ہے اور اگر ایسا کچھ ہوا تو اس کے لیے بھارت کو ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ یہ خطے کے امن اور استحکام کو داؤ پر لگا دے گی اور اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے جبکہ میں پاکستان کے مؤقف کی تائید پر عالمی برادری کو سراہتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے مشرقی ہمسایوں کو خبردار کرتا ہوں کہ ہم ان کی ذہنیت اور منصوبوں سے آگاہ ہیں، ہم آپ کی سوچ سے کہیں زیادہ جانتے ہیں لہٰذا اس پریس کانفرنس کے ذریعے میں غیر ذمے دار عناصر پر یہ بالکل واضح کردینا چاہتا ہوں جو اپنی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہونے والی خرابی سے سیاسی مقاصد کے لیے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں کہ وہ یہ جان لیں کہ پاکستان آگاہ ہے اور جواب دے گا۔

یہ بھی پڑھیں

شہباز شریف

بجلی کی چوری میں کمی لانے اور ٹرانسمیشن لائن سے متعلق فیصلے کیے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کی چوری میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے