بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی کے ساتھ بگسر سیکٹر پر سیز فائر کی خلاف ورزی کی۔
بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر پاکستان نے بھرپور جواب دیا جس سے بھارتی فوج کا بھاری جانی و مالی نقصان ہوا، تاہم فائرنگ کے تبادلے میں 35 سالہ نائیک شاہ جہاں اور 21 سالہ سپاہی حمید شہید ہوگئے۔
واضح رہے کہ 10 دسمبر کو بھی کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوگئے تھے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کی حدود میں حملے کے ممکنہ خطرے کے باعث پاک فوج کو پہلے ہی ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
بھارت کی جانب سے وقتاً فوقتاً لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی جاتی ہے اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
اس سے قبل 25 نومبر کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بندوقیں ایک بار پھر بے لگام ہوئی تھیں اور اس کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوگیا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی کے باگسر سیکٹر میں سیز فائر کی خلاف ورزی کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔
اس سے قبل 22 نومبر کو بھارت کی فوج کی جانب سے کنٹرول لائن کے قریب آزاد جموں و کشمیر کے ضلع کوٹلی میں شادی کے گھر میں موٹر شیل کی فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ابتدائی طور پر 7 سالہ لڑکی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع آئی تھی لیکن بعد میں واضح کیا گیا کہ وہ دماغ میں لگنے والی چوٹ کی وجہ سے بے ہوش ہوگئی تھیں۔
یاد رہے کہ ذرائع نے بتایا تھا کہ بھارت نے 2014 سے 2019 کے دوران 9 ہزار 215 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں ایک ہزار 403 اموات ہوئیں، یہی نہیں بلکہ اب تک بھارت 2 ہزار 830 جنگ بندی کی خلاف ورزی کرچکا ہے جس میں صرف شہری اموات 271 تک ہیں۔