واٹس ایپ

واٹس ایپ اپنی نئی پالیسی پر ڈٹ گیا، صارفین کی تنقید نظرانداز

نیو یارک (پاک صحافت) میسجنگ اور کالنگ کی معروف ایپلی کیشن واٹس ایپ نے صارفین کی تنقید کو نظرانداز کرتے ہوئے اپنی نئی پالیسی پر ڈٹ گیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے صارفین کو آگاہ کرنے کے لیے ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ادارے ‘ٹیک کرنچ’ نے اپنی رپورٹ شایع کی ہے جس میں واٹس ایپ کمپنی کی جانب سے ایک مرچنٹ پارٹنر کو بھیجی گئی ای میل کا تذکرہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پالیسی نہ ماننے والے شہریوں کو راضی کرنے کیلئے بتدیج مطالبہ کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق واٹس ایپ کمپنی اپنی شرائط منوانے کے لیے بتدریج اقدامات کرے گی، اور اگر ایسا نہ ہوا تو مختصر مدت کے لیے وہ افراد کالز اور نوٹیفکیشن تو موصول کرسکیں گے مگر ایپ میں میسجز بھیج یا پڑھ نہیں سکیں گے۔ واٹس ایپ نے ای میل کے مواد کی تصدیق بھی کردی۔ ٹیک کرنچ کی رپورٹ کے مطابق یہ مختصر وقت کئی ہفتوں پر مشتمل ہوگا۔

واضح رہے کہ مقبول میسجنگ ایپلیکیشن کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ بلاگ میں کہا گیا کہ وہ صارفین کو اپنے طور پر نئی پرائیویسی پالیسی پڑھنے کی اجازت دیں گے اور اضافی معلومات کی فراہمی کے لیے ایک بینر بھی دکھایا جائے گا، لیکن یہ پالیسی ختم نہیں کی جائے گی جس کا اطلاق 15 مئی سے ہوگا۔ خیال رہے کہ نئی پرائیویسی پالیسی کے مطابق صارفین کے ڈیٹا کے حوالے سے کمپنی کا اختیار بڑھ جائے گا اور کاروباری ادارے فیس بک کی سروسز کو استعمال کرکے واٹس ایپ چیٹس کو اسٹور اور مینج کرسکیں گے جبکہ فیس بک کی جانب سے واٹس ایپ کو اپنی دیگر سروسز سے منسلک کیا جاسکے گا۔

یہ بھی پڑھیں

میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے متجاوز

(پاک صحافت) میٹا کی جانب ایکس (ٹوئٹر) کے مقابلے پر متعارف کرائے جانے والی سروس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے