6 جی ٹیکنالوجی

فائیو جی سے بھی 50 گنا تیز رفتار 6 جی ٹیکنالوجی کا عملی مظاہرہ

سانتا باربرا (پاک صحافت) فائیو جی ٹیکنالوجی کے بعد اس سے بھی پچاس گنا تیز ترین ٹیکنالوجی معتارف کر دی گئی ہے، غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سام سنگ الیکٹرونکس نے اگلی نسل کی موبائل کمیونی کیشن ٹیکنالوجی ’’6 جی ٹیراہرٹز‘‘ پروٹوٹائپ کا عملی مظاہرہ کیا ہے جس کی ممکنہ رفتار موجودہ فائیو جی ٹیکنالوجی سے بھی 50 گنا تک زیادہ ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق فائیو جی ٹیکنالوجی میں موبائل ڈیٹا ٹرانسفر کی رفتار 40 ایم بی پی ایس (میگابٹس فی سیکنڈ) سے 1,100 ایم بی پی ایس تک ہوتی ہے جبکہ اوسطاً یہ رفتار تقریباً 200 ایم بی پی ایس ہو سکتی ہے۔ اس کے مقابلے میں 6 جی ٹیکنالوجی کےلیے ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ 1,101 ایم بی پی ایس سے شروع ہو کر ایک ٹیرابٹس فی سیکنڈ (دس لاکھ ایم بی پی ایس) تک چلی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ 6 جی ٹیراہرٹز وائرلیس (موبائل) ٹیکنالوجی پروٹوٹائپ کے اس مظاہرے میں 140 گیگاہرٹز کا ڈیجیٹل وائرلیس لنک استعمال کرتے ہوئے 6.2 گیگابٹس فی سیکنڈ (6200 ایم بی پی ایس) کی رفتار سے ڈیٹا منتقل کیا گیا۔ یعنی اس رفتار پر عام ڈی وی ڈی جتنا ڈیٹا صرف ایک سے دو سیکنڈ میں منتقل کیا جاسکے گا۔

یہ بھی پڑھیں

میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے متجاوز

(پاک صحافت) میٹا کی جانب ایکس (ٹوئٹر) کے مقابلے پر متعارف کرائے جانے والی سروس …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے