سائنسدانوں کی ہلکے وزن کے پرنٹ ایبل سولر پینلز کی تیاری میں پیشرفت

(پاک صحافت) سائنسدانوں نے ہلکے وزن کے ایسے سولر پینلز کی تیاری میں پیشرفت کی ہے جن کو پرنٹ کیا جا سکتا ہے۔ آسٹریلیا کے کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او) کے سائنسدانوں نے یہ پیشرفت کی۔

انہوں نے پتلے اور لچکدار سولر سیلز کو پرنٹ کرنے کی تکنیک میں کامیابی حاصل کی جن کو عمارات، گاڑیوں، ملبوسات اور وئیر ایبل ڈیوائسز استعمال کرکے ماحول دوست توانائی کا حصول ممکن ہوگا۔ سی ایس آر آئی او کی جانب سے جاری ایک تصویر میں اس میٹریل کو دکھایا گیا ہے جو دیکھنے میں کافی مختلف لگتا ہے اور کسی کیمرا نیگیٹو جیسا محسوس ہوتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سولر پینل کی افادیت کو متاثر کیے بغیر اسے بڑے پیمانے پر کیسے تیار کیا جائے۔ انہوں نے جو سولر پینل پرنٹ کیا اس کی توانائی کے حصول کی افادیت 11 فیصد تک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے جو سسٹم تیار کیا ہے وہ 10 ہزار سولر سیلز روزانہ تیار کرنے اور انہیں جانچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پرنٹنگ کا یہ عمل perovskite نامی کرسٹل جیسے میٹریل سے ممکن ہوا جو سورج کی توانائی جمع کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پرنٹنگ سیلز سستے ہوں گے اور سیلیکون پینلز سے زیادہ توانائی کا حصول ممکن ہوگا۔ تحقیقی ٹیم نے پرنٹرز کے لیے سونے اور دیگر مہنگے میٹریلز کو سستے کاربن کی انک سے تبدیل کیا۔

پرنٹ ایبل سولر سیلز سورج کی توانائی کے حصول کا ایک جدید طریقہ کار ہے اور ماہرین کے مطابق اس سے بجلی کے بلوں میں ایک ہزار ڈالرز سے زائد کی بچت کرنا ممکن ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں

اینڈرائیڈ ڈیوائسز کی تمام ایپس کو ڈارک موڈ پر سوئچ کرنے کا فیچر

(پاک صحافت) گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں ایک ایسے فیچر کا اضافہ کیا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے