پاکستان

پڑوسیوں کی ملٹری ڈپلومیسی/ پاکستانی آرمی چیف کا دورہ ایران کا منصوبہ

پاک صحافت پاکستانی فوج کے کمانڈر جنرل “سید عاصم منیر” پڑوسیوں کے ساتھ فوجی سفارت کاری کو آگے بڑھانے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے لیے جلد ہی تہران کا سرکاری دورہ کریں گے۔

پاک صحافت کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق جنرل عاصم منیر جنہوں نے گزشتہ سال دسمبر کے اوائل میں پاکستانی فوج کے 17ویں کمانڈر کی حیثیت سے قیادت سنبھالی تھی، اب ایران کے سرکاری دورے کو اپنے ایجنڈے میں شامل کر لیا ہے۔

پاکستان کے ایک اعلیٰ فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اسلام آباد میں پاک صحافت کے نامہ نگار کو بتایا کہ پاکستانی فوج کے کمانڈر آنے والے دنوں (اس ماہ) میں اسلامی جمہوریہ ایران کا سرکاری دورہ کریں گے۔

اس باخبر اہلکار نے کہا کہ خطے میں سیکورٹی کی پیش رفت، سیکورٹی، سرحدی اور عسکری شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانا جنرل سید عاصم منیر کی اعلیٰ ایرانی حکام کے ساتھ بات چیت کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مضبوط سفارتی، سیاسی اور فوجی تعلقات ہیں اور دونوں ممالک اپنے درمیان مسائل کے حل اور مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لیے سنجیدہ عزم رکھتے ہیں۔

پاکستانی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بھی آج پاک صحافت کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو کے دوران اس ملک کے فوجی کمانڈر کے آئندہ دورہ تہران کی تصدیق کی اور کہا: پاکستانی فوج کی قیادت باہمی فائدے حاصل کرنے کے لیے پڑوسیوں اور دوست ممالک کے ساتھ بات چیت کی منتظر ہے۔ اور جنرل عاصم منیر ان تعلقات کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

گزشتہ سال 3 دسمبر کو حکومت پاکستان نے باضابطہ طور پر لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو جنرل کے عہدے پر ترقی دیتے ہوئے پاک فوج کا 17 واں کمانڈر مقرر کیا۔

تہران اور اسلام آباد ملٹری ڈپلومیسی کو مضبوط کرنے پر گزشتہ دسمبر کے آخر میں، پاکستان میں ایرانی سفیر کے ساتھ ملاقات کے دوران، جنرل عاصم منیر نے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے، دوطرفہ تعاون بالخصوص اقتصادی میدان میں فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان کی فوج کے کمانڈر نے علاقائی اور عالمی فورمز میں ایران کے موقف کی حمایت پر زور دیا، خاص طور پر ہمارے ملک کے انسانی حقوق اور پرامن ایٹمی پروگرام اور ایران مخالف پابندیوں کی اسلام آباد کی مخالفت پر گفتگو میں۔

اس رپورٹ کے مطابق، ایران اور پاکستان کے درمیان دفاعی، فوجی اور سیکورٹی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات بشمول دونوں ممالک کی فوج، فضائیہ اور بحریہ کے وفود کے تبادلوں میں حالیہ برسوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔

مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف میجر جنرل پاسدار محمد باقری نے مہر 1400 کے آخر میں پاکستان کا سرکاری دورہ کیا اور پاکستان کی بحری افواج کے کمانڈر سمیت پاکستانی فوجی حکام سے توسیع کے حوالے سے اہم مشاورت کی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل شہرام ایرانی اپنے پاکستانی ہم منصب کی دعوت پر گزشتہ اتوار (28 جون) کو تین روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچے اور وہاں کے کمانڈروں سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں

مریم نواز

سعودی سرمایہ کاروں کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں، مریم نواز

لاہور (پاک صحافت) وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پاکستان آنے والے سعودی تجارتی وفد …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے