سپریم کورٹ میں اب سے کیسز میں التواء کا تصور ختم سمجھا جائے، چیف جسٹس پاکستان

اسلام آباد (پاک صحافت) چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں ہے کہ سپریم کورٹ میں اب سے کیسز میں التواء دینے کا تصور ختم سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بہت زیادہ کیسز زیرِ التواء ہیں، کسی بھی کیس میں ایک تاریخ پر فریقین کو نوٹس اور اگلی میں دلائل پر فیصلہ ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق ایک مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ میں دائر مقدمات میں التواء نہ دینے سے متعلق اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ ذہن سے یہ تصور بلکل نکال دیں کہ مقدمات میں تاریخ دی جائے گی۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اس کیس کے توسط سے یہ پیغام سب کے لیے ہے کہ اب مقدمات میں التواء نہیں ملے گا، یہ باقی عدالتوں میں ہوتا ہے کہ دستاویزات جمع کرانے کا وقت دیا جائے۔

واضح رہے کہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ آخری عدالت ہے جہاں تمام مقدمات کے فیصلوں کا ریکارڈ پہلے سے ہوتا ہے۔ یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رواں ماہ 17 ستمبر 2023ء کو بطور چیف جسٹس پاکستان حلف اٹھایا ہے۔ ان کا پہلے مقدمے کی سماعت کے دوران کہنا تھا کہ بطور چیف جسٹس کوشش ہو گی کہ زیرِ التواء مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں

مراد علی شاہ

جمہوریت مخالف قوتیں میڈیا کو خاموش کرانے کے درپے ہیں، وزیرِاعلیٰ سندھ

کراچی (پاک صحافت) وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جمہوریت مخالف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے