خواجہ آصف کی عدالتی ریمانڈ میں توسیع 

خواجہ آصف کی عدالتی ریمانڈ میں توسیع 

لاہور(پاک صحافت) احتساب عدالت کو بتایا گیا کہ سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے خلاف اثاثوں کی تحقیقات میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایک پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو یہ بیان کیا جب کہ جیل حکام نے آصف کو ان کے خلاف کیس کی سماعت کے لئے پیش کیا، عدالت نے ان کی جوڈیشل ریمانڈ میں 18 فروری تک توسیع کی ہے۔

پریزیڈنگ جج جواد الحسن نے مزید سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی اور آصف کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع بھی کردی۔ جج نے درخواست کی اجازت دی اور آصف کے چار کاروباری شراکت داروں کو جیل میں اس سے ملنے کی اجازت دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خواجہ آصف کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے مسلم لیگ ن کے کسی بھی اہم رہنما نے عدالت کا دورہ نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا موبائل فون ہیک، ایف آئی اے کو خط جاری

تاہم سیالکوٹ سے پارٹی کے کچھ کارکنوں نے عدالت کے اندر آصف سے ملاقات کی۔ نیب نے 30 دسمبر 2020 کو آصف کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا اور بعد میں انہیں لاہور منتقل کردیا تھا۔ وہ 22 جنوری 2021 تک بیورو کی تحویل میں رہے کیوں کہ عدالت نے اس کے مزید جسمانی ریمانڈ سے انکار کردیا۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون سٹی ریفرنس کی سماعت جمعرات کے روز ملتوی کردی جب استغاثہ کے گواہ کا دفاعی وکیل نے معائنہ کیا۔ خواجہ سلمان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سعد کی جانب سے ایک بار ذاتی پیشی سے مستثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

دفاع کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سعد قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد میں تھے۔ جج نے درخواست کی اجازت دی اور مزید سماعت گیارہ فروری تک ملتوی کردی۔جج امجد نذیر چوہدری نے نیب کو ہدایت کی کہ وہ تمام ملزمان کو ریفرنس کی کاپیاں فراہم کریں تاکہ ان پر تاخیر کے بغیر فرد جرم عائد کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں

خرم دستگیر

سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے نمائندوں پر ہوتی ہے۔ خرم دستگیر

لاہور (پاک صحافت) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ تنقید پارلیمان کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے