تعلیمی اداروں میں عربی زبان کی لازمی تعلیم کا بل سینٹ میں منظور

تعلیمی اداروں میں عربی زبان کی لازمی تعلیم کا بل سینٹ میں منظور

اسلام آباد (پاک صحافت) تعلیمی اداروں میں عربی زبان پڑھانے کا بل سینیٹر جاوید عباسی نے  پیش کیا اور سینیٹ نے تعلیمی اداروں میں عربی زبان کی لازمی تعلیم کا بل منظور کرلیا ہے، منظور شدہ بل میں پہلی سے پانچویں جماعت تک عربی پڑھائی جائے گی اور چھٹی سے گیارہویں جماعت تک عربی گرائمر پڑھائی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق عربی زبان پڑھانے کا بل مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی نے ایوان میں پیش کیا۔بل کے متن میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ تعلیمی اداروں میں عربی پڑھانے کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے۔ اسلام آباد میں پہلی سے پانچویں جماعت تک عربی کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے۔ جبکہ چھٹی جماعت سے گیارہویں جماعت تک عربی گرائمر کی تعلیم کو لازمی قرار دیا جائے۔متعلقہ وزیر 6 ماہ میں اس بل پر عملدرآمد یقینی بنائے گا۔

مزید پڑھیں: یکم فروری سے تمام پرائمری اسکول و جامعات کھول رہے ہیں: شفقت محمود

سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ قرآن پاک اور نماز عربی میں پڑھی جاتی ہے۔اگر ہم قرآن پاک پڑھیں اور پڑھ کر سمجھ بھی سکیں تو ان مسائل سے دوچار نہ ہوں جن مسائل سے ہم گزر رہے ہیں۔ عربی دنیا کی پانچویں بڑی زبان ہے جبکہ 25 ممالک میں عربی زبان کو سرکاری زبان کا درجہ حاصل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کو اگر عربی زبان آجائے تو مشرق وسطیٰ کے مملاک کے ملازمتوں کے بہت مواقع موجود ہیں۔  میں سب زبانوں کے حق میں ہوں روسی ، اسپینش اور انگریزی زبانیں سیکھنی چاہئے۔کسی نے اعتراض نہیں کیا کہ انگلش نہ پڑھائی جائے۔ جے یوآئی ف کے سیکرٹری جنرل عبدالغفورحیدری نے کہا کہ جنت کی زبان بھی عربی ہے، عربی سیکھنے سے عربی کا ترجمہ سمجھ آجائے گا۔

ان کا کہنا تھا سوشلزم اور مارکس میں نے بھی پڑھا ہے ان کو پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ لیکن یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اس کو سمجھیں کہ قرآن پاک کیا کہتا ہے۔ قرآن پاک کو سمجھنے کیلئے زبان کا آنا ضروری ہے۔وزیر مملکت محمد علی خان نے کہا کہ عربی زبان کے بل کے ساتھ پورا پاکستان کھڑا ہے۔ میں علاقائی زبان کے حوالے سے رضا ربانی کے مئوقف کی حمایت کرتا ہوں۔

 

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے