اسلام آباد (پاک صحافت) چینی اسکینڈل میں جہانگیرترین کے صاحبزادے علی ترین ایف آئی کے سامنے پیش ہوگئے، جہاں ایف آئی اے کی ٹیم علی ترین سے چار ارب کے مبینہ مالیاتی فراڈ سے متعلق تفتیش کر رہی ہے۔ یاد رہے کہ ایف آئی اے نے علی ترین کو 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی تھی، سوال میں کہا تھا کہ جے کے ایف ایس ایل چینی کے کاروبار کو کیوں بیچا گیا، گنے کا کاروبار بیچنے کیلئے کیا، کہیں اشتہار دیا تھا اور کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی۔
تفصیلات کے مطابق یف آئی اے نے علی ترین کو صبح ساڑھے 10 بجے طلب کیا تھا اور جہانگیر ترین کو سہ پہر 3 بجے طلب کیا ہے جب کہ دونوں کو مطلوبہ ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق علی ترین وکلا ٹیم کے ہمراہ ایف آئی اے آفس پہنچے جہاں ایف آئی اے کی ٹیم ان سے تفتیش کررہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اور علی ترین کی طلبی پر ایف آئی اے نے سائلین کا داخلہ بند کر دیا ہے اور ایف آئی اے دفتر کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات کر کے سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ رہے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو 2 اور علی ترین کو ایک کیس میں تفتیش کیلئے طلب کیا تھا ، نوٹس میں کہا گیا تھا کہعلی ترین نے والد سے مل کر شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کیا ، گنے کے کاروبارکو خود سے طے کردہ قیمت 4.85 ارب روپے میں بیچا اور اس ٹرانزکشن سے آپ کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پر فائدہ ہوا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ علی ترین کو طلبی کے نوٹسز دفتر اور رہائش گاہ لاہور پر تعمیل کرائے گئے، اس سے پہلے متعدد بارعلی ترین طلبی کے باوجودپیش نہ ہوئے تھے۔