اسلام آباد (پاک صحافت) عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم ختم کرنے پر کسی سطح پر مشاورت نہیں ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم ہو یا کوئی اور، آئین نئی ترامیم کی اجازت دیتا ہے۔ آئین یا قانون میں کسی ترمیم کی ضرورت ہوگی تو پارلیمان فیصلہ کرے گی۔
عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ فی الوقت اٹھارہویں آئینی ترمیم پر مسلم لیگ ن کی طرف سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ آصف علی زرداری سنجیدہ سیاستدان ہیں، انہیں پتہ ہے اب دھاندلی ممکن نہیں رہی۔ وہ زمینی حقائق کو سمجھتے ہیں، وہ انتخابات سے متعلق حقائق جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات کے وقت سردی اور برف باری کے متعلق بیان دیا تھا۔ میں نے نہیں دیکھا کہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات کے التوا کا کوئی بیان دیا ہو۔ مسلم لیگ ن کے اندر یا کسی کمیٹی میں 18ویں آئینی ترمیم پر گفتگو نہیں ہوئی۔