پاک صحافت سٹرونوک نے سعودی وزیر دفاع کے دورہ تہران کو اہم قرار دیا اور اسے ایران کے ساتھ کشیدگی کو مزید کم کرنے کے لیے سعودی حکومت کی جانب سے ایک اقدام قرار دیا۔
پاک صحافت کے مطابق اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ادارے میں ایران ڈیسک کے سابق سربراہ دانی سٹرونک نے سعودی وزیر دفاع کے دورہ ایران کے حوالے سے لکھا:
یہ دورہ خاص طور پر یمنیوں کے ساتھ امریکی فوجی تنازع اور ایران کے ساتھ امریکی تنازع کے امکان کی روشنی میں بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس کشیدہ علاقائی صورتحال میں سعودی ایران کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات 2019 کی طرح دوبارہ کشیدگی کی طرف نہ بڑھیں۔
سعودی وزیر دفاع کا دورہ تہران ایک اور علامت ہے کہ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ سعودی حکومت ایران پر فوجی حملے کی حمایت کرتی ہے وہ غلط ہیں۔
پاک صحافت کے مطابق، سعودی وزیر دفاع آج اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری کی دعوت پر ایک اعلیٰ فوجی وفد کی سربراہی میں تہران پہنچے۔
Short Link
Copied