آیت اللہ خامنہ ای

صیہونی حکومت کے خلاف آزاد ممالک کے غصے کا دن جمعہ/ رہبر معظم کی تقریر کے اقتباسات

پاک صحافت رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بدھ کے روز ایران کی تین بلدیات کے سربراہان اور عہدیداروں کے ساتھ ملاقات میں فرمایا کہ اس سال کا عالمی یوم قدس، انشاء اللہ ایرانی قوم کی موجودگی سے ناجائز صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر احتجاج ہو گا۔ آزاد برادریاں اور مسلم قومیں بدلیں گی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ جیسا اہم مسئلہ عالمی رائے عامہ کی ترجیحات سے باہر نہیں ہونا چاہیے۔ بزرگ رہنما نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی، بچوں اور خواتین پر مظالم اور صیہونی حکومت کے ہسپتالوں پر حملوں کو تاریخ میں بے مثال قرار دیتے ہوئے کہا:

ظلم کی انتہا ہے کہ مغربی، یورپی اور امریکی کلچر میں پرورش پانے والے لوگ بھی چیخ اٹھے۔

رہبر معظم نے 6 ماہ کی طویل جنگ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت اس جنگ کو دو جہتوں سے ہار چکی ہے:

ان کی پہلی شکست 7 اکتوبر کو الاقصیٰ طوفان کی صورت میں ہوئی۔ انٹیلی جنس اور فوجی بالادستی کا دعویٰ کرنے والی حکومت کو محدود وسائل کے ساتھ مزاحمتی تنظیم کے ہاتھوں عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ شکست اور ذلت کا یہ داغ صیہونی حکومت کے ماتھے سے کبھی نہیں دھوئے گا۔

صیہونی حکومت کی دوسری شکست غزہ پر حملے کے بیان کردہ اہداف کے حصول میں ناکامی ہے۔

اس تمام تر حمایت کے باوجود صہیونی اپنے مقررہ اہداف میں سے ایک بھی حاصل نہ کر سکے۔

سینئر رہنما نے کہا:

وہ مزاحمت کو ختم کرنا چاہتے تھے اور خاص طور پر حماس کو ان مسائل کے باوجود جن کا اسے آج سامنا ہے، حماس اور اسلامی جہاد اور غزہ میں پوری مزاحمت، ناجائز صیہونی حکومت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے مزاحمتی جنگجوؤں کے سامنے صیہونیوں کی بے بسی کے نتیجے میں معصوم عورتوں اور بچوں کے قتل اور تشدد کے حوالے سے کہا:

صیہونیوں کی ناکامی یقینی طور پر جاری رہے گی اور شام میں ان کی مایوس کن کوششیں، جن کے لیے انہیں یقیناً طمانچہ مارا جائے گا، ان کے مسائل حل نہیں کر سکے گا۔

امام خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ صیہونی جس جال میں پھنس چکے ہیں اس سے کوئی فرار نہیں ہے، فرمایا: صیہونی حکومت روز بروز کمزور، زوال اور تباہی کے قریب تر ہوتی جائے گی اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے نوجوان وہ دن دیکھیں گے جب مقدس قدس مسلمانوں کے کنٹرول میں ہوگا اور وہ وہاں نماز ادا کریں گے اور عالم اسلام ناجائز صیہونی حکومت کی تباہی کا جشن منائے گا۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ نظام کے قیام کو عالم اسلام کے لیے ایک عظیم موقع قرار دیتے ہوئے کہا:

الاقصیٰ طوفان کے بعد مزاحمتی محاذ اور اس کے مخالف محاذ کی علاقائی مساوات اور صورتحال بدل گئی ہے اور مستقبل میں اور بھی بدلے گی۔ اسلام، مزاحمت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کو ان تبدیلیوں کے سامنے سرتسلیم خم کرنا چاہیے اور یہ جان لینا چاہیے کہ وہ خطے میں اسلامی معاشروں پر حکومت نہیں کر سکتے۔

بزرگ رہنما نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے اور ملک کی ترقی کے لیے کوشاں رہنے کو خدمت خلق قرار دیتے ہوئے فرمایا: لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشش کرنے کا مطلب الٰہی ارادہ ہے اور اللہ تعالیٰ اس کوشش کا ضرور اجر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں

اردن

اردن صہیونیوں کی خدمت میں ڈھال کا حصہ کیوں بن رہا ہے؟

(پاک صحافت) امریکی اقتصادی امداد پر اردن کے مکمل انحصار کو مدنظر رکھتے ہوئے، واشنگٹن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے