نیتن یاہو

ایک سروے کے نتائج کے مطابق: 57 فیصد صہیونی نیتن یاہو کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں

پاک صحافت مقبوضہ فلسطین میں ایک سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ 57 فیصد صیہونی صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کارکردگی سے غیر مطمئن ہیں۔

فلسطین کی سما خبر رساں ایجنسی پاک صحافت کی بدھ کی صبح کی رپورٹ کے مطابق “اسرائیل ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ” کے سروے کے مطابق 57 فیصد صہیونی نیتن یاہو کی کارکردگی کو کمزور یا بہت خراب سمجھتے ہیں۔

صیہونی کان نیٹ ورک کے تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے زیادہ تر باشندوں کا خیال ہے کہ موجودہ وزیر اعظم اور لیکود پارٹی کے رہنما نیتن یاہو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکیں گے۔

اسی سلسلے میں لیکود پارٹی کے رکن متان کہان نے صہیونی وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا: رفح میں فیصلہ کن فتح کے بارے میں نیتن یاہو کی خالی خولی باتیں محض ایک دھوکہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا: نیتن یاہو اور ان کی ٹیم نے رفح کے بارے میں اس طرح بات کی کہ گویا وہاں حماس کی تباہی جنگ میں فتح کا باعث بنے گی۔

15 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ (جنوبی فلسطین) سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصیٰ طوفان” آپریشن شروع کیا اور بالآخر 45 دن کی لڑائی اور تصادم کے بعد ایک عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا۔  24 نومبر 2023 حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے چار دن کا وقفہ قائم کیا گیا۔

جنگ میں یہ وقفہ سات دن تک جاری رہا اور بالآخر 10 دسمبر 2023 بروز جمعہ کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔

اپنی ناکامی کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے